وہ سیاست داں ہیں یا بازیگر، ہر محاذ پر ناکام ، عہدہ کا وقار گھٹانے کا الزام : کانگریس
نئی دہلی ۔ 7مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی پر اہم عہدیداروں کو تبدیل کرنے اور مسلح افواج کی دلیری اور قربانیوں کو لوک سبھا انتخابات کیلئے استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ انہیں تاریخ میں ’’بازیگر‘‘ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، سیاست داں کے طور پر نہیں۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ وزیراعظم بیروزگاری، کالے دھن، معیشت، ایم ایس ایم ای شعبہ میں پریشان حالی کے بارے میں سوالات کا جواب نہیں دیتے۔ اس کے بجائے وہ غیرمتعلق مسائل کا تذکرہ کرنے لگتے ہیں کیونکہ انہیں 2014ء میں ان کی یکسوئی کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ کانگریس نے وزیراعظم پر اپنے عہدہ کا وقار گھٹانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے سیاسی حریفوں نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم راجیو گاندھی کے خلاف جن کی انہوں نے کردار کشی کی ہے، اعتراض کرتے ہوئے کانگریس قائد نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم ایسی سطحی زبان استعمال کررہے ہیں جو قبل ازیں ہندوستان کے کسی وزیراعظم نے نہیں کی۔ حقیقت میں وزیراعظم مودی مسائل کی طرف سے توجہ منحرف کرنے کی مہارت رکھتے ہیں اور یہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں ہے۔ عام طور پر تشہیر، اپنا ڈھول پیٹنا، اپنے دوستوں کو فائدہ پہونچانا جن کا مقصد ہو، وہ ایسی ہی باتیں کرتے ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ وہ ہر محاذ پر ناکام رہے ہیں اور اپنے موقف کا دفاع کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ یہ سننا انتہائی گھناؤنا ہے کہ وزیراعظم آئندہ 2 انتخابی مرحلوں میں آنجہانی راجیو گاندھی پر رکیک الزامات عائد کررہے ہیں۔ جو وزیراعظم کے عہدہ کے شایان شان نہیں ہیں اور نہ بیروزگار، کالا دھن، معیشت کی تباہی، ایم ایس ایم ای کا قتل اور بے مثال شہری پریشانی جیسے مسائل سے متعلق ہیں۔ کانگریس نے مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ صدر کانگریس راہول گاندھی اور ان کے خاندان کے افراد اس عہدہ کو ماضی میں بے داغ رکھتے تھے لیکن وزیراعظم مودی نے راجیو گاندھی کو بھرشٹاچاری (بدعنوان شخصیت) نمبر 1 قرار دیا۔ سنگھوی نے کہا کہ مودی نے گزشتہ عام انتخابات میں سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے، ہر شہری کے بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے، 100 اسمارٹ سٹیز قائم کرنے، سستا پٹرول اور ڈیزل فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم ایک بھی وعدہ پورا نہیں کرسکے۔