نئی دہلی 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )چیف منسٹردہلی اروند کجریوال نے موسیقار کے ایک متنازعہ تبصرہ کو جو نائب صدر کانگریس راہول گاندھی اور چیف منسٹر گجرات نریندر مودی پر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے ایک تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا تھا،آج دوبارہ ٹوئٹر پر شائع کردیا۔ دادلانی نے کل رات تبصرہ کرتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ ایک قاتل اور ایک لٹیرے کے درمیان ہندوستان پھنسا ہوا ہے، اب کیا ہوگا؟۔ دادلانی ماضی میں بھی قابل اعتراض تبصرے کرتے رہے ہیںلیکن کجریوال کی جانب سے اس کی دوبارہ اشاعت کو تبصرہ کی ان کی جانب سے توثیق سمجھا جارہا ہے۔
بی جے پی نے کجریوال کی اس حرکت کی مذمت کی اور کہا کہ چیف منسٹر دہلی کو توثیق کرنے سے پہلے کافی احتیاط برتنا چاہئے کہ یہ ان کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ کسی متنازعہ تبصرہ کو دوبارہ شائع کرتے ہوئے اس کی توثیق کریں ۔ چیف منسٹر سے بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہا کہ سماجی میڈیا پر ایسا تبصرہ دوبارہ شائع کرنے کی کجریوال کو کیا ضرورت تھی جبکہ وہ ان کے ہم منصب کے بارے میں تھا۔ چیف منسٹر کجریوال کو انتہائی محتاط رہنا چاہئے تھا۔ میوزیک ڈائرکٹر کے تبصرہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن چیف منسٹر کی توثیق اہم ہوجاتی ہے۔
کانگریس معاشی اور سماجی نراج کی ذمہ دار:رام دیو
مظفر نگر 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )نریندر مودی کی تائید کرتے ہوئے یوگا گرو رام دیو نے کانگریس پر معاشی اور سماجی نراج پیدا کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ صرف مودی ہی کرپشن سے ملک کو بچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 24 مارچ سے ان کے چیلے مودی کو وزیر اعظم بنانے کیلئے گھر گھر جاکر عوام سے ملاقات کرنے کی مہم شروع کریں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کانگریس کو لوک سبھا کی 100 سے بھی کم اور بی جے پی کو 300 نشستیں حاصل ہوں گی۔حال ہی میں وہ چیف منسٹر گجرات کے ساتھ ایک ہی شہ نشین سے خطاب کرچکے ہیں جبکہ مودی کو مسلم دشمن ظاہر کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ رام دیو نے کہا کہ کس حکومت کے دوران فسادات نہیں ہوئے کانگریس ،سی پی آئی ایم یا سماجوادی پارٹی کی حکومت میں بھی فسادات ہوچکے ہیں۔ مودی کو مسلم دشمن ظاہر کرنے کی کوشش ہورہی ہے لیکن وہ صرف مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں سونچتے ہیں۔