مودی’’غیر حاضر‘‘وزیر اعظم، وزیر دفاع اور حکومت غیر ذمہ دار

نئی دہلی۔/9اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کی دہلی میں مسلسل غیر حاضری اور ریاستی انتخابی مہم میں شرکت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت جبکہ سرحد پار سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں وزیر اعظم کی دارالحکومت میں غیر موجودگی قابل اعتراض ہے۔ وزیر دفاع ارون جیٹلی پر بھی ان کے اس بیان کی بنیاد پر کہ اپوزیشن کی تنقید ’’ ناقص معلومات‘‘ پر مبنی ہے، مذمت کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ہمیں اس معاملہ پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ وزیر اعظم اور ان کی حکومت اس مسئلہ پر ’’ غیر ذمہ دارانہ‘‘ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے کہا کہ ایسے سنگین مسئلہ پر جو ہماری سرحد پر جاری ہے ہمیں ایک غیر حاضر وزیر اعظم نہیں چاہیئے۔ وزیر اعظم کو صرف ہرجگہ اور ہر ایک کو کنٹرول کرنے کا خبط ہے چاہے یہ وزیر اعظم کا طریقہ کار ہو یا کمزوری دونوں صورتوں میں ایسے اہم وقت انہیں دارالحکومت سے غیر حاضر نہیں رہنا چاہیئے۔کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے الیکشن کمیشن کے اس فیصلہ پر کہ حکومت ہریانہ کی جانب سے اراضی کے سودے کو جس میں رابرٹ وڈرا ملوث ہیںانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار نہ دیتے ہوئے اس کی منظوری دے دی ہے۔ چنانچہ نریندر مودی کو چاہیئے کہ وہ کانگریس سے معذرت خواہی کریں کیونکہ انہوں نے کانگریس پر بے بنیاد الزام تراشی کی تھی۔ الیکشن کمیشن کا حکمنامہ وزیر اعظم اور بی جے پی کے چہرے پر گندے انڈے پھینکنے کے مماثل ہے۔ دریں اثناء سرینگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب سی پی آئی ایم نے آج مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ دشمنیوں کا خاتمہ کرنے اور پاکستان سے بات چیت کے احیاء کیلئے اقدامات کرے اور دشمنیوں کا خاتمہ کیا جائے جس کی وجہ سے سرحد پر مقیم بے قصور شہریوں کی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔ سی پی آئی ایم کی پولیٹ بیورو کے رکن سیتا رام ایچوری نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مرکز سے بار بار کہہ چکے ہیں کہ اقوال پر عمل بھی ضروری ہے۔ سرحد پار سے جموں و کشمیر میں شلباری کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرحد پر کشیدگی ایک ایسے وقت پیدا ہوئی ہے جبکہ ریاست تباہ کن سیلابوں کی وجہ سے پریشانیوں کا شکار ہے۔ مودی حکومت نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی فرض کرلیا تھا کہ ماحول تبدیل ہورہا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ سرحد پر بات چیت کے ذریعہ کشیدگی کم کریںگے لیکن تاحال کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے اس لئے مودی حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہیئے۔ برسر اقتدار بی جے پی نے آج اپوزیشن کی جنگ بندی کی خلاف ورزی جیسے حساس مسئلہ پر تنقید کو ’’ بدبختانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تنازعہ کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہیئے۔ کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ کئی برسوں سے ملک پر کانگریس نے بالغ نظر طریقہ سے حکومت کی تھی۔ کانگریس کو یاددہانی کرتے ہوئے کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں اس وقت بھی جاری تھیں جبکہ کانگریس برسراقتدار تھی۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی قائد وینکیا نائیڈو ایک تقریب کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔