نئی دہلی ، 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) قانون مسلح افواج (خصوصی اختیارات) عسکریت پسندی کیلئے کوئی اکسیر نہیں اور یہ منی پور سے ’’وسائل کے حصول‘‘ کے واسطے ہے، ایروم شرمیلا کی پارٹی پی آر جے اے نے یہ بات کہی۔ اپنے نکتہ کی تائید میں پیپلز ریسرجنس اینڈ جسٹس الائنس (پی آر جے اے) نے کہا کہ جب 1980ء کے دہے میں منی پور میں ظالمانہ افسپا لاگو کیا گیا تب صرف چار شورش پسند گروپ تھے اور تب سے یہ تعداد بڑھ کر 32 ہوگئی ہے۔ پی آر جے اے جسے شرمیلا نے افسپا کے خلاف اپنی 16 سالہ بھوک ہڑتال گزشتہ سال اگسٹ میں ختم کرنے کے بعد تشکیل دی، اس مرتبہ اسمبلی چناؤ میں اپنا انتخابی کریئر شروع کررہی ہے اور ریاست کے 60 سیٹوں میں سے تین جگہ امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ پی آر جے اے کنوینر ایرینڈرو لیچومبم نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو ای میل انٹرویو میں کہا کہ افسپا کا عسکریت پسندی اور انسداد عسکریت پسندی سے کچھ لینا دینا نہیں۔ یہ اس سے کہیں آگے کا معاملہ ہے۔ عسکریت پسندی اور انسداد عسکریت پسندی کے تعلق سے آپ کو قوانین اور پروگراموں کی ضرورت پڑتی ہے لیکن افسپا ان میں سے نہیں ہے۔ افسپا عسکریت پسندی کی کوئی دوا نہیں۔ اس نے تو مرض کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ افسپا کا وجود منی پور سے وسائل ہتھیانے کیلئے ہے۔