منی سانحہ ‘ ایرانی مہلوکین کی تعداد 464 ہونے کا ادعا لاپتہ افراد کے زندہ مل جانے کی امیدیں ختم ۔ نعشوں کی واپسی کی کوششیں جاری

تہران ۔ یکم اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران نے گذشتہ ہفتے منی میں ہوئی بھگدڑ کے سانحہ میں فوت ہونے والے اپنے شہریوں کی تعداد کو دوگنی کرتے ہوئے 464 قرار دیا ہے ۔ ایران کا کہنا ہے کہ منی سانحہ میں اس کے جملہ 464 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس سانحہ میں اس کے جو حجاج کرام لاپتہ ہوئے ہیں اب ان کے ملنے کی کوئی امید باقی نہیں رہی ہے ۔ ایران کی تنظیم حج نے ایک بیان میں کہا کہ منی سانحہ کے سات دن بعد زخمی حجاج کرام کے تعلق سے صورتحال واضح ہوگئی ہے اور اس کی اطلاع بھی مل گئی ہے ۔ اس بیان کو سرکاری ٹی وی پر پیش کیا گیا ہے ۔ ایران کا پہلے ادعا تھا کہ اس کے جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 240 ہے ۔ اس نے گذشتہ ہفتے پیش آئے سانحہ کے بعد کہا تھا کہ اس کے 200 شہری لاپتہ بھی ہیں ۔ تاہم اب کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کے زندہ مل جانے کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔

ایران کے ایک ریڈ کریسنٹ عہدیدار نے کہا کہ جو لوگ لاپتہ ہیں ان کے تعلق سے سمجھا جا رہا ہے کہ وہ بھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ حج ریڈ کریسنٹ میڈیکل سنٹر کے سربراہ علی ماراشی نے کہا کہ اب ہم کو یہ امید باقی نہیں رہی کہ جو لوگ لاپتہ ہیں وہ زندہ دستیاب ہوجائیں گے ۔ سعودی اور ایرانی حکام نے کئی دن تک مباحث کے بعد اس سانحہ میں مرنے والے ایرانی باشندوں کی نعشیں ایران بھیجنے سے اتفاق کرلیا ہے ۔ ایران کی ارنا نیوز ایجنسی نے ایران کے وزیر صحت حسن ہاشمی کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ انہوں نے سعودی وزیر خارجہ خالد الفلیح سے بات چیت کرکے ایرانیوں کی نعشیں واپس بھیجنے سے اتافق کرلیا ہے اور اس سلسلہ میں بسرعت اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مہلوکین کے رشتہ دار ان نعشوں کے منتظر ہیں ۔ ہاشمی نے کہا کہ ایران ایسا پہلا ملک ہوگا جو اپنے مرحومین کی نعشیں واپس حاصل کریگا ۔ انہوں نے کہا کہ جن نعشوں کی شناخت ہوئی ہے اور یہ واضح ہوچکا ہے وہ ایرانی ہیں تو ان کو وطن واپس بھیج دیا جائیگا۔