حیدرآباد ۔ /21 جنوری (سیاست نیوز) پرانے شہر منڈی میرعالم میں آج ایک نوجوان تاجر کا بے دردانہ طور پر قتل کردیا گیا ۔ معمولی سے جھگڑے پر محمد علی عرف ندیم پر آہنی سلاخوں اور چاقوؤں سے حملہ کرتے ہوئے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ محمد علی ساکن منڈی میرعالم کوالٹی پولٹری فیڈ کا مالک آج شام اپنی دوکان میں موجود تھا کہ اس کے پڑوس میں مقیم حنیف سڑک پر کرکٹ کھیل رہا تھا کہ اچانک ایک پتھر اس کی دوکان میں جاگرا ۔ ندیم نے حنیف کی اس حرکت پر اعتراض کیا جس کے جواب میں حنیف نے ندیم سے گالی گلوج کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور مقتول نے حنیف کو ایک طمانچہ رسید کیا ۔
حنیف نے ندیم کو انتباہ دیتے ہوئے اس سے انتقام لینے کا اعلان کیا اور کچھ ہی دیر میں تالاب کٹہ سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کو وہاں پر طلب کرلیا ۔ حنیف اور دیگر افراد نے ندیم پر آہنی سلاخوں اور چاقوؤں سے قاتلانہ حملہ کردیا جس میں ندیم شدید طور پر زخمی ہوگیا ۔اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر انسپکٹر پولیس میرچوک مسٹر وینکٹ ریڈی اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع واردات پر پہونچ گئے اور شدید زخمی ندیم کو دواخانہ منتقل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ میرچوک پولیس نے سٹی پولیس کے سراغ رسانی دستے کلوز ٹیم کو موقع واردات پر طلب کرلیا اور قتل میں استعمال کئے گئے آہنی سلاخیں و خنجر برآمد کرلیا ۔ قتل کی واردات کے بعد منڈی میرعالم اور اطراف کے علاقوں میں سنسنی پھیل گئی ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ حنیف کے ساتھی تالاب کٹہ بھوانی نگر کے مقیم ایک پہلوان کے بھتیجے بتائے جاتے ہیں اور وہ ایک مقامی رکن اسمبلی کے حامی ہیں ۔
حملے کے فوری بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ لیکن مقامی رکن اسمبلی نے مبینہ طور پر متعلقہ پولیس عہدیداروں سے ربط پیدا کرتے ہوئے انہیں خودسپردگی کیلئے راہ ہموار کی ۔ مقتول کے رشتہ داروں نے یہ الزام عائد کیا کہ اس قتل میں یٰسین پہلوان کے بھتیجے ملوث ہیں جو علاقہ بھوانی نگر ‘ تالاب کٹہ اور دیگر علاقوں میں سود کا بڑے پیمانے پر کاروبار چلاتے ہیں اور انہیں مقامی سیاسی قائدین کی سرپرستی حاصل ہے ۔ میرچوک پولیس نے اس سلسلے میں قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔