منٰی میں جاں بحق ایرانیوں کی تعداد 465 ، تہران کا دعویٰ

ایران۔ سعودیہ تعلقات میں مزید کشیدگی کا اندیشہ ۔ بھگدڑ واقعہ میں مجموعی طور پر 999حاجیوں کی موت
تہران، 2 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) حج کے دوران منٰی میں پیش آئی شدید بھگدڑ میں شہید حجاج کرام کی تعداد میں نمایاں اضافہ بتایا جارہا ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے منٰی میں رمی جمرات کے موقع پر بھگدڑ میں اس کے 465 حاجی شہید ہو گئے۔ یہ تعداد سابقہ کے مقابل دوگنی ہے اور اندیشہ ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات مزید کشیدہ ہو جائیں گے۔ سعودی عہدہ داروں نے قبل ازیں کہا تھا کہ اس سانحہ میں 769 حجاج کرام شہید ہوئے، لیکن ایک خبر رساں ادارہ کے بموجب دنیا بھر کے ممالک سے موصولہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ منٰی میں شہید ہونے والے حجاج کی تعداد کم از کم 999 تھی۔ حقیقی تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ خبر رساں ادارہ نے اپنے سروے میں صرف 15 ممالک کا احاطہ کیا ہے، جبکہ حج کیلئے 180 ممالک کے زائد از 20 لاکھ عازمین سعودی عرب پہنچے تھے۔ پاکستان، ہندوستان، انڈونیشیا اور ایران پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ شہیدوں کی تعداد سعودی عرب کی جانب سے معلنہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ وزارت صحت سعودی عرب کے ڈائرکٹر جنرل برائے موصلات فیصل الزہرانی نے گزشتہ رات کہا کہ ان کے دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق 769 حجاج شہید اور 934 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیول ڈیفنس کے عہدہ دار امکان ہے کہ مستقبل میں قطعی تعداد کا انکشاف کریں، جبکہ سانحہ کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ نیوز ایجنسی ’اے پی‘ کے بموجب مختلف شہریت والے تقریباً 600 حجاج 24 ستمبر کے سانحہ کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ایران کے صدر محکمہ حج سعید احدی کا کہنا ہے کہ ایرانی عہدہ دار شہید ایرانی حجاج کی نعشیں ممکنہ حد تک جلد از جلد واپس حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب متفق ہوچکے ہیں کہ ایران کی اور شہیدوں کے ارکان خاندان کی اجازت کے بغیر کسی کو بھی سعودی عرب میں دفن نہیں کیا جائے گا۔