منموہن سنگھ کے تبصرہ کے بعد بنگلہ دیش کے ساتھ روابط بہتر بنانے کی کوشش

منموہن سنگھ کے تبصرہ کے بعد بنگلہ دیش کے ساتھ روابط بہتر بنانے کی کوشش
ایس ایم کرشنا کے سہ روزہ دورہ کا آغاز ‘ آج وزیراعظم شیخ حسینہ سے ملاقات‘کئی باہمی دستاویزات پر دستخط متوقع
نئی دہلی ۔ 6 ۔ جولائی (پی ٹی آئی) وزیر امور خارجہ ایس ایم کرشنا کے دورہ بنگلہ دیش کا آج آغاز ہوا جس میں ہندوستان اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ مستحکم روابط کے عزم کا اعادہ کرے گا اور یہ واضح کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہندوستان خیر سگالی کا جذبہ رکھتا ہے۔ بنگلہ دیش کی قیادت سے بات چیت کے دوران ایس ایم کرشنا باہمی روابط استوار کرنے پر زور دیں گے اور منموہن سنگھ کے 6 اور 7 ستمبر دورہ سے قبل دونوں ممالک کے تعلقات میں دوریوں کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایس ایم کرشنا سہ روزہ دورہ ایسے وقت کر رہے ہیں جبکہ وزیراعظم منموہن سنگھ نے گزشتہ ہفتہ یہ ریمارک کیا تھا کہ بنگلہ دیش کی 25 فیصد آبادی مخالف ہند موقف رکھتی ہیں۔ ان کے اس تبصرہ پر ملک میں شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ دونوں ممالک نے اس تبصرہ کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی اور ایس ایم کرشنا نے اس بات کی تردید کی کہ وزیراعظم کے ریمارکس کی وجہ سے باہمی روابط میں آئی کشیدگی کم کرنے کے لئے یہ دورہ کیا جارہا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم نے آف دی ریکارڈ تبصرہ کیا تھا لیکن میڈیا میں اسے نمایاں اہمیت دی گئی۔ انہوں نے منتخبہ ایڈیٹرس کے ساتھ تبادلہ خیال میں یہ بات کہی تھی ۔ تاہم اسے سرکاری بیان سے حذف کردیا گیا ہے۔ ایس ایم کرشنا ڈھاکہ پہونچنے کے بعد کل وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے ملاقات کریں گے اور وزیر خارجہ دیپومو سے بھی رسمی بات چیت ہوگی۔ دونوں ممالک توقع ہے کہ کئی باہمی دستاویزات پر دستخط کریں گے‘ ان میں تیستا ندی کے پانی کی تقسیم پر 15 سالہ عبوری معاہدہ‘ توانائی کے شعبہ اور دیگر ترقیاتی پراجکٹس میں مشترکہ وینچرس شامل ہیں جو گزشتہ سال شیخ حسینہ کے دورہ نئی دہلی کے موقع پر ہندوستان کی جانب سے پیش کردہ ایک بلین ڈالر قرض کے تحت شروع کئے جارہے ہیں۔ ایس ایم کرشنا اپنے دورہ کے موقع پر منموہن سنگھ کے مجوزہ دورہ ڈھاکہ اور اس موقع پر طئے پانے والے معاہدات کا عمل تیز کرنے کی کوشش کریں گے۔ توقع ہے کہ تجارتی رعایتیں اور بنگلہ دیش ٹیکسٹائل مارکٹ کی ہندوستانی مارکٹ میں بآسانی رسائی کے علاوہ سرحد پر مؤثر کنٹرول کیلئے معاہدے کئے جائیں گے ۔ ذرائع ابلاغ اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ایس ایم کرشنا کا یہ دورہ صرف منموہن سنگھ کے ریمارکس کی وجہ سے پیدا شدہ تلخی کو دور کرنے میں نہ صرف معاون ہوگا بلکہ بنگلہ دیش کے ساتھ ایک طاقتور اور منافع بخش پارٹنر شپ کو بھی یقینی بنائے گا۔ دونوں ممالک نے پہلے ہی کئی باہمی معاہدے کئے ہیں اور اس طرح کے تنازعات کو نمایاں اہمیت نہ دیتے ہوئے وہ باہمی روابط کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔