مسئلہ کی یکسوئی کیلئے وینکیا نائیڈو کی غلام نبی آزاد اور وزیر پارلیمانی اُمور سے بات چیت
نئی دہلی 22 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اپنے پیشرو منموہن سنگھ کے خلاف عائد کردہ پاکستان سے ساز باز کے الزامات پر حکومت اور کانگریس کے درمیان پیدا شدہ تعطل کو ختم کرنے کے لئے راجیہ سبھا کے چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اپنی مساعی میں مزید شدت پیدا کردی ہے۔ پارلیمنٹ میں معتبر ذرائع کے مطابق نائیڈو نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد اور ایوان بالا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما کے علاوہ مملکتی پارلیمانی اُمور وجئے گوئل سے اپنے چیمبرس میں بات چیت کے دوران اس تعطل کو ختم کرنے کے لئے مختلف امکانات کا جائزہ لیا۔ انھوں نے ان تینوں سے الگ الگ بات چیت کی تھی۔ نائیڈو نے قبل ازیں آج دن میں ایوان کی طلبی کے فوری بعد کانگریس کے مطالبہ پر اجلاس ملتوی کردیا تھا۔ آزاد نے تحریک التواء کے مطالبہ کے علاوہ سرمائی سیشن کے آغاز کے پہلے دن 15 ڈسمبر سے جاری اس تعطل کو ختم کرنے پر اصرار کیا تھا۔ غلام نبی آزاد نے کہا تھا کہ ’’اس مسئلہ کا حل تلاش کئے جانے تک ایوان کو ملتوی رکھنا چاہئے کیوں کہ التواء پر مجبور کرنے کیلئے کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہونا نہیں چاہتے‘‘۔ اس مسئلہ پر کانگریس اور بی جے پی اپنے موقف پر اٹل ہیں۔ گجرات کی انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ پر الزام عائد کیا تھا کہ اُنھوں نے انتخابات پر اثرانداز ہونے کے لئے پاکستان کے چند موجودہ اور سابق عہدیداروں کے ساتھ ساز باز کی ہے۔ کانگریس نے ان ریمارکس پر معذرت خواہی کے لئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے لیکن بی جے پی نے اس مطالبہ کو مسترد کردیا ہے۔