نئی دہی 24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ الزام مسترد کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت ترنمول کانگریس کی حکومت کے خلاف انتقامی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس طرح کے دعوے کے ذریعہ چیف منسٹر بنگال ممتابنرجی فوجداری مقدمات میں ملوث افراد کو بچانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ممتابنرجی کی عزت کرتے ہیں۔ وہ ایک جنگجو ہیں ۔ انہوں نے بنگال میں سی پی ایم اقتدار کو ختم کرتے ہوئے تبدیلی لائی ہے ۔ ہم ساتھ مل کر کام بھی کرچکے ہیں۔ حکومت ہند کے خلاف اس طرح کے الزامات عائد کرتے ہوئے وہ ملزمین کی مدد کر رہی ہیں ۔ اس کے برخلاف انہیں ایسے افراد کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ شردھا اسکام میں سی بی آئی تحقیقات اور بردوان بم دھماکہ مقدمہ میں این آئی اے کی تحقیقات میں مرکز کا کوئی رول نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ ممتابنرجی نے آج بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس کے بعد وینکیا نائیڈو نے یہ بیان دیا ہے۔ ممتابنرجی نے کہا تھا کہ بنگلہ دیشی ہمارے پڑوسی اور بھائی ہیں اور دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ اس دوران کانگریس نے اس مسئلہ پر کسی تبصرہ سے انکار کردیا ہے ۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ایسے امور پر کوئی تبصرہ نہیں کرتی جو عدالت میں زیر دوران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شردھا اسکام اور بردوان دھماکوں کا مقدمہ عدالت میں زیر التوا ہے اس لئے ان کی پارٹی اس پر کچھ کہنا نہیں چاہتی تاہم ترنمول کانگریس کا یہ احساس ہے کہ اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ترنمول کانگریس کے الزامات درست ثابت ہو تے ہیں تو پھر ایسی کوششوں کی مذمت کی جانی چاہئے اور ہم اسی وقت اس پر اظہار خیال کرینگے ۔ایک اور کانگریس لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی مغربی بنگال میں حالات پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے ۔