ممبئی میں مسلم نوجوان کو رسوا کرنے کی کوشش

واٹس ایپ پر دہشت گرد ظاہر کرنے کے خلاف دھرنا
ممبئی ۔ 28 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام): ایک 30 سالہ نوجوان نے موبائل واٹس ایپ پر اسے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے مہم چلانے کے خلاف ایک پلے کارڈ تھامے ہوئے یہاں ایک پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا پر بیٹھ گیا جس پر یہ تحریر ہے کہ میں کوئی دہشت گرد نہیں ہوں ۔ ویرار پولیس اسٹیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سعید علی خاں نے کل یہ شکایت درج کروائی ہے کہ واٹس ایپ پر اسے ایک دہشت گرد ظاہر کرتے ہوئے تصاویر اور گمراہ کن پیامات پھیلائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی ۔ تاہم سعید خاں نے یہ ادعا کیا ہے کہ ابتداء میں پولیس نے اس کی شکایت لینے سے انکار کردیا تھا ۔ جس پر وہ اپنے ارکان خاندان کے ساتھ پولیس اسٹیشن کے روبرو احتجاج پر مجبور ہوگئے ۔ احتجاج کے دوران سعید خاں اور ان کے افراد خاندان پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا کہ ’ میرا نام سید شیر علی خاں ہے اور میں کوئی دہشت گرد نہیں ہوں ‘ ۔ سعید خاں نے اپنی شکایت کے ساتھ تصاویر اور پیامات بھی پیش کئے ہیں بتایا کہ اصل مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب ان کے مکان دار نے عمارت کی دیکھ بھال کے لیے اضافی رقم طلب کی لیکن انہوں نے ادا کرنے سے انکار کردیا ۔ علاقہ ویرار میں گوپچاڈ پاڑہ کے ساکن سعید خاں نے الزام عائد کیا کہ ایک شخص جو کہ اپنے آپ کو عمارت کا مالک ظاہر کررہا ہے ۔ دیکھ بھال کے لیے ماہانہ 2000 روپئے اضافی رقم دینے کے لیے اصرار کررہا ہے ۔ ادائیگی سے انکار پر اس نے دھمکیاں دیں بلکہ میری ٹمپو ( گاڑی ) کو بھی نذر آتش کردیا ۔ بعد ازاں اس نے واٹس ایپ پر مجھے دہشت گرد ظاہر کرتے ہوئے میری تصویر اور پیامات پوسٹ کردیے اگر میرے دہشت گرد ہونے کا شائبہ پایا گیا تو پولیس کے حوالے کیا جاسکتا ہے ۔ لیکن میری تصویر اور گمراہ کن پیام عام ہونے پر اہلیان محلہ ، مجھے شک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں ۔۔