ممبئی میں سافٹ ویر انجینئر کی عصمت ریزی اور قتل  گھناؤنے جرم پر ملزم کو سزائے موت کا فیصلہ

ممبئی ۔ 30 ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : اسپیشل ویمنس کورٹ نے آج ایک 29 سالہ ڈرائیور چندرا بھان سناپ کو گذشتہ سال سب اربن کرلا میں ایک 23 سالہ سافٹ ویر انجینئر کی عصمت ریزی اور قتل کے الزام میں سزاء موت سنائی ہے اور کہا کہ یہ کیس مخصوص نوعیت کا ہے ۔ اسپیشل ویمنس کورٹ کی جج ورشالی جوشی نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا یہ کیس عام نوعیت کا نہیں انتہائی گھناؤنے جرم کا ہے اور ملزم کو پھانسی پر لٹکادیا جانا چاہئے ۔ جب کہ عدالت میں استغاثہ نے جملہ 39 گواہوں پر جرح کی تھی اور مطالبہ کیا کہ چندرا بھان کو سزائے موت دی جائے اور کہا کہ معمولی ہمدردی سے غلط اشارے جاسکتے ہیں ۔ متوفیہ کے والدین اور نہ ہی سماج کو یہ احساس ہوگا کہ مکمل انصاف نہیں کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے بموجب متوفیہ لڑکی کا تعلق آندھرا پردیش میں مچھلی پٹنم گاؤں سے تھا ۔ 5 جنوری 2014 کو اپنے آبائی مقام سے آمد کے بعد کرلا کے قریب لوک مانیہ تلک ٹرمین سے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی ۔ جس کی مسخ شدہ نعش 16 جنوری 2014 کو سب اربن بھنڈوپ میں ایکسپریس ہائی وے کے قریب دستیاب ہوئی تھی ۔ پولیس کے بموجب ملزم چندرا بھان نے دیکھا کہ ایک لڑکی ریلوے اسٹیشن پر تنہا بیٹھی ہوئی ہے جس نے قریب جاکر لڑکی کو اپنی موٹر سیکل پر اندھیری تک چھوڑ دینے کی پیشکش کی بعد ازاں اس لڑکی کو ایک سنسان مقام پر لیجاکر عصمت ریزی کی کوشش پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔ جس کے باعث اسے گلا دبا کر مادیا ۔ چندرا بھان جو کہ یہاں پر قلی کا کام اور ناسک میں ڈرائیور تھا ایک ہسٹری شیٹر ہے ۔ ممبئی پولیس کرائم برانچ نے ریلوے اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج اور تقریبا 2500 افراد سے پوچھ تاچھ کے بعد گذشتہ سال یکم مارچ کو چندرا بھان کو گرفتار کرلیا تھا ۔ مچھلی پٹنم میں لڑکی کے والد ایس سریندر پرساد نے عدالتی فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چندرا بھان کو سزا ئے موت سے ان لوگوں میں خوف پیدا ہوگا جو کہ خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کی سوچتے ہیں ۔۔