ممبئی حملوں میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ، عمران خان کا بالواسطہ اعتراف

اسلام آباد۔8 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار اس بات کو تسلیم کیا کہ 2008 ء میں ممبئی حملے کو پاکستانی جنگجو تنظیم لشکر طیبہ نے انجام دیا تھا۔ عمران خان نے ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کو تسلیم کیا ۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ میں نے اپنی حکومت سے معاملے کے بارے میں پتہ لگانے کے لئے کہا ہے ۔ اس معاملے کو سلجھانا ہمارے حق میں ہے کیونکہ یہ دہشت گردانہ واقعہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ہندوستان کے ساتھ خراب رشتوں کومعمول پر لانے کی سمت میں کوششیں کررہی ہے ۔ہندوستان شروع سے دعویٰ کرتا آیا ہے کہ 26/11 کا دہشت گردانہ حملہ پاکستان کی سرزمین سے شروع ہوااور اب پاکستانی وزیراعظم کے تاثرات نے ہندوستان کے موقف کو عملاً مضبوط کردیاہے ۔ عمران خان نے عہد کیا ہے کہ اُن کی حکومت جو کوئی بھی اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہے اُن کے خلاف مقدمہ چلانا چاہتی ہے اور ایسا کرنا خود اسلام آباد کے مفاد میں ہے ۔ 26 نومبر 2008 ء کو 10 مبینہ پاکستانی دہشت گرد بحری راستہ سے ممبئی پہونچے اور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے 166 افراد بشمول 18 سکیورٹی پرسونل کو ہلاک کردیا تھا اور متعدد دیگر زخمی ہوئے جس کے علاوہ کروڑہا روپئے کی املاک کو نقصان بھی پہونچا تھا ۔ انٹرویو میں عمران خان سے جب اس حملے کے مرتکبین کے خلاف جاری مقدمہ کی صورتحال اور لشکر طیبہ کے آپریشن کمانڈرس ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی کے تعلق سے پوچھا گیا تو اُنھوں نے کہاکہ اُن کی حکومت قانون کے مطابق کارروائی کو یقینی بنائے گی ۔