ملک کے عوام نئے وزیر اعظم کے منتظر

شیوپال سنگھ یادو کی بغاوت غیر اہم ۔ اکھیلیش یادو کا خطاب
لکھنو ۔ یکم ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اپنے ناراض چچا شیوپال سنگھ یادو کی حالیہ بغاوت کو اہمیت دینے سے انکار کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے آج کہا کہ جب انتخابات قریب آتے ہیں اس طرح کے سیاسی میزائیل داغے جاتے ہیں۔ اکھیلیش نے یہاں ایک میڈیا ادارہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے موقع پر اس طرح کے سیاسی میزائیل داغے جاتے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی ناراضگی نہیں ہے اور وہ اپنے چچا کی عزت کرتے ہیں۔ جب ان کی توجہ شیوپال کے اس اعلان کی جانب متوجہ کروائی گئی کہ حالیہ قائم کردہ سماجواد سکیولر مورچہ ریاست میں تمام 80 پارلیمانی نشستوں سے مقابلہ کریگا اکھیلیش نے صرف اچھا کہا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی ظاہر کرتی ہے کہ سماجوادی پارٹی میں کوئی اقربا پروری نہیں ہے ۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بھاری ذمہ داری ہے اور اسے ایک مہا گٹھ بندھن قائم کرنے کی کوشش کرنی ہے تاکہ بی جے پی سے متحدہ مقابلہ کیا جاسکے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکمت عملی نہیں بتائیں گے ۔ نتائج ریاست میں اسی طرح کے ہونگے جس طرح کے ضمنی انتخابات میں سامنے آئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ ملک میں نئے وزیر اعظم کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا وہ اس دوڑ میں ہیں انہوں نے کہا کہ ان کا کوئی بڑا خواب نہیں ہے ۔