جگتیال /5 مئی ( فیاکس ) جماعت اسلامی ہند جگتیال کی جانب سے جگتیال میں جماعت کے دفتر کی جدید عمارت کا افتتاح اور ایک جلسہ عام کا پروگرام رکھا گیا ۔ بعد نماز مغرب مولانا محمد رفیق قاسمی سکریٹری شعبہ اسلامی معاشرہ جماعت اسلامی ہند دہلی کے ہاتھوں دفتر جماعت کی نئی عمارت اور مولانا عبدالرزاق لطیفیؒ ہال کا افتتاح عمل میں آیا ۔ بعد نماز عشاء ایک جلسہ عام کا انعقاد مدینہ فنکشن ہال پر عمل میں لایا گیا ۔ اس جلسہ عام کی صدارت جناب محمد خواجہ عارف الدین امیر حلقہ نے کی ۔ جلسہ کا آغاز جناب محمد عماد الدین عمیر معاون امیر مقامی کی قرات کے ذریعہ ہوا ۔ اس کے بعد جناب محمد شعیب الحق طالبؔ امیر مقامی جگیتال نے افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ دفتر جماعت کی جدید عمارت کی تعمیر مکمل ہوئی اور آج اس کا افتتاح عمل میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ شہر جگتیال میں جماعت اسلامی کے قیام سے پہلے ہی مولانا مودودی کی فکر مولانا سید نقی علی مرحوم کے ذریعہ پہونچی اور یہاں جماعت کے مختلف بزرگ اکابرین نے جماعت کے کاموں کو آگے بڑھایا ۔ جگیتال میں جماعت اسلامی ہند کی اپنی ایک تاریخ ہے۔ اس کے بعد مولانا حامد محمد خان نومنتخبہ امیر حلقہ نے مخاطب کرتے ہوئے مرکزی موضوع ملی و ملکی مسائل اور امت مسلمہ کی ذمہ داریاں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے ملککے حالات مسلمانوں کیلئے بہت سنگین ہوتے ہوجارہے ہیں ۔ اگر امت مسلمہ پوری قوت سے فریضہ دعوت کو ادا کرتی تو آج یہ حالات پیدا نہیں ہوتے ۔ آج اگر ہم دعوت دین کے اہم فریضہ کو انجام دیں تو حالات بدل سکتے ہیں ۔ ہم ان فرقہ پرست طاقتوں کو جو آج گھر واپسی کی بات کرتے ہیں یہ بتائیں کہ ہمارا اصل گھر تو جنت ہے چونکہ حضرت آدم کو جنت سے نکالا گیا تھا اور ہمیں اس اصلی گھر یعنی جنت میں جانا ہے اور اسکا صرف ایک ہی راستہ یعنی اسلام ہے ہم تمہیں بھی اسی گھر کی طرف دعوت دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ان حالات سے مایوس ہونے یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ بلکہ باطل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پورے عزم و حوصلے کے ساتھ اپنے پیغام کو اور اسلامی تعلیمات کو عام کرناچاہئے ۔
اس ملک میں ہم بھی رہیں گے ۔ ہماری تہذیب رہے گی اور ہماری شناخت بھی ہم بنائیں گے ۔ مولانا محمد رفیق قاسمی سکریٹری مرکز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ دین اور نظام حیات دین اسلام ہے جو کوئی بھی اس پر چلے گا اور اس کو اپنائے گا اللہ اس کو عروج عطا فرمائے گا اور جو کوئی اس کی خلاف ورزی کرے گا اور اس کو چھوڑ دے گا تو وہ زوال کا شکار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حق کے راستے میں چلنے والوں پر مصائب اور آزمائشوں کا آنا ناگزیر ہے ۔ لیکن اس کے باوجود اس حق کے راستے پر چلنے میں ہی کامیابی ہے ۔ ہمارے لئے یہ حالات کوئی نئے نہیں ہے ۔ جناب خواجہ عارف الدین امیر حلقہ نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے قیام ہی سے مسلمانوں کو یہ پیغام دیتی رہی ہے کہ تم ایک داعی امت ہو تمہیں ایک بڑے منصب پر فائز کیا گیا ہے ۔ اس منصبی فریضہ کو پورا کرو یہ دنیا کی زندگی بڑی مختصر ہے ۔ دنیا کے چھوٹے چھوٹے مقاصد اور گھریلو زندگی اس بڑے مقصد کے راستے میں رکاوٹ نہ بنے کل آخرت کی زندگی میں اس کا احتساب ہونے والا ہے کہ تم نے اپنی زندگی کیسے اور کہاں گذاری ۔ جلسہ کی کارروائی جناب شیخ اسحاق علی معاون ناظم ضلع نے چلائی اور شکریہ ادا کیا ۔ اس جلسہ عام میں مرد و خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی ۔