بنگلورو ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر کی تمام ریاستوں میں بی جے پی کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ بی جے پی کے توسیع پسندانہ عزائم کو تقویت دینے کیلئے خاص کر جن ریاستوں میں پارٹی کا موقف کمزور ہے، وہاں پر اسے مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جنوبی ریاستوں میں خصوصی توجہ دی جائے گی۔ پارٹی کی 2 روزہ قومی عاملہ کا اجلاس 3 اپریل سے شروع ہورہا ہے، جس میں بی جے پی کی جڑوں کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ گذشتہ سال اقتدار پر آنے کے بعد سے پہلی مرتبہ قومی عاملہ اجلاس منعقد ہورہا ہے۔ اس اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی شرکت کریں گے اور وہ یہاں 3 دن تک قیام کریں گے۔ ان کے علاوہ پارٹی صدر امیت شاہ اور دیگر اعلیٰ قائدین جیسے ایل کے اڈوانی بھی موجود رہیں گے۔ پارٹی کی قومی عاملہ کی حال ہی میں تنظیم جدیدیت کی گئی ہے۔ اس میں 111 ارکان کے علاوہ بعض خصوصی اور اہم قائدین بھی شامل ہیں۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری پی مرلی دھر راؤ نے کہا کہ ہم نے پارٹی و دیگر ریاستوں میں مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے خاص کر آسام، مغربی بنگال، اوڈیشہ، آندھراپردیش، تلنگانہ، ٹاملناڈو اور کیرالا میں پارٹی کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔ یہ عاملہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ اگست سے منعقد ہوا تھا جس میں امیت شاہ کو بحیثیت پارٹی صدر مقرر کرنے کی توثیق کی گئی تھی۔ اس اجلاس کو جنوری میں منعقد کیا جانے والا تھا لیکن وزیراعظم کی مصروفیات اور صدر امریکہ بارک اوباما کیلئے دورہ کیلئے کی جانے والی تیاریوں کے باعث یہ اجلاس منعقد نہیں ہوسکا۔ آج کے اجلاس میں دو روزہ قومی عاملہ میٹنگ کیلئے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے کارناموں سے عوام کو واقف کروانے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔