میدک میں جلسہ سے نریندر ناتھ کا خطاب
میدک /24 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ملک کو اگر ترقی کی طرف گامزن کرنا ہوتو بی جے پی کو اقتدار پر لاتے ہوئے نریندر مودی کو پرائم منسٹر کی کرسی پر فائز کرنا ضروری ہے ۔ بی جے پی کی جانب سے حلقہ پارلیمان میدک سے مقابلہ کرنے والے امیدوار مسٹر چاگنڈلہ نریندر ناتھ نے میدک کے بھارت فنکشن ہال پر منعقدہ ایک جلسہ سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مسٹر نریندر ناتھ امیدوار بھاجپا نے کہا کہ امکان ہے کہ میرا مقابلہ کے سی آر سے ہوگا ۔ جس کا میں ڈٹ کر مقابلہ کروں گا ۔نریندر ناتھ نے جلسہ گاہ میں موجود افراد سے کہا کہ گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں بحیثیت کانگریسی امیدوار ان کا مقابلہ وجئے شانتی سے ہوا تھا ۔ لیکن بہت ہی کم ووٹوں کے فرق سے مجھے شکست ہوئی ۔ آنجہانی وزیر اعلی وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے انہیں صرف 23 دن قبل ٹکٹ دینے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے صحیح ڈھنگ سے انتخابی مہم چلانے کا موقع نصیب نہیں ہوا اور سیاسی ناتجربہ کاری بھی تھی اور اس بار سیاسی تجربہ حاصل ہوگیا ہے ۔ کے سی آر کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی سکت رکھتا ہوں ۔ مسٹر نریندر ناتھ نے کہا کہ بحیثیت ایم پی منتخب ہونے پر حلقہ لوک سبھا میدک کی ہر گرام پنچایت کو ہر سال ایک کرور روپئے کی لاگت سے ترقیاتی کام انجام دوں گا ۔
انہوں نے کہا کہ 2009 میں شکست کے بعد بھی ذاتی مصارف یعنی نرین ٹرسٹ سے محتلف منڈلوں میں فلاحی کام انجام دیا ہوں ۔ نرین ٹرسٹ کی جانب سے معہ ضروری جہیز کی غریبوں کی بلالحاظ مذہب شادیاں کروائی گئی ہیں اور اسی طرح ہر سال آئندہ بھی 500 غریب کی شادیاں کی جائیںگی ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے محنتی کارکنوں اور نریندر مودی کے ریاست گجرات میں انجام دئے گئے ترقیاتی کاموں کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے اپنا قدم بھاجپا کے میدان میں رکھا ہوں ۔ اس جلسہ کے اختتام پر نرین ٹرسٹ کی جانب سے خواتین گروپس میں ایک الماری ، شطرنجی ، میز اور میدک کے ہر گرام پنچایت میں دس اسٹریٹ لائیٹوں نوجوان بچوں میں کرکٹ کٹس ، والی بال میٹریل کی تقسیم عمل میں آئی اور قریبی دیہاتوں 100 سے زائد مرد و خواتین نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔ جنہیں مسٹر نریندر ناتھ نے پارٹی کھنڈوا ڈال کر خیرمقدم کیا ۔ صدر ضلع بھاجپا مسٹر بچی ریڈی نے تقریب کی کارروائی چلائی ۔ اس موقع پر بھاجپا قائدین مسرز کے سرینواس ، گڈم سرینواس ، پون کمار یادو ، رام چرن یادو ، نریندر ریڈی ، ٹی راج شیکھر لنگم ، مہیپال ریڈی ، بلویندر سنگھ ، بھکشاپتی ، سبھاش چندر گوڑ کے علاوہ دیگر کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی ۔