جمعرات , دسمبر 12 2024

ملک کی آزادی کی طرح جمہوریت کی حفاظت کیلئے مسلمان آگے آئیں

کریم نگر میں کانگریس امیدوار پونم پربھاکر کو کامیاب بنانے کی اپیل ‘ علماء ‘ائمہ اور دانشوروں کا خطاب

کریم نگر ۔ 7 ؍ اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جمہوریت کی بقاء کے لئے پھر سے نہرو کی دختر اندراگاندھی کے خاندان سے راہول گاندھی ہندوستان کے وزیراعظم امیدوار کی کامیابی کے لئے عوام کے سامنے آ رہے ہیں ۔ اب ا ن کی کامیابی اور وزیراعظم کے عہدے پر لئے جانے کے لئے کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ ٹی پی سی سی ورکنگ پریسیڈنٹ پارلیمنٹ امیدوار پونم پربھاکر کرنے کہا کہ وہ بروز جمعہ 9 بجے شب شالیمار فنکشن ہال میں منعقدہ سماجی کارکن ظہور خالد کی قیادت میں ہوئے پروگرام میں ٹی پی سی سی جنرل سکریٹری چیلمیڈہ لکشمی نرسمہاراؤ ‘ مفتی یونس القاسمی ‘ مفتی غیاث الدین ‘ محمد عبدالصمد نواب وغیرہ شہ نشین پر موجود تھے ۔ قبل ازیں ٹی پی سی سی جنرل سکریٹری چلیمیڈہ لکشمی نرسمہاراؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمزور غریب طبقات آئین کے مطابق سبھی کے حقوق اور مسلمانوں کی پوری طرح سے مذہبی عمل آوری کی آزادی کانگریس دیتی آئی ہے ۔ بی جے پی کا کس طرح کا طرز عمل ہے آپ دیکھ ہی رہے ہیں ۔ چناؤ 2019 کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے ۔ سیکولر اور غیر سیکولر سوچ و فکر کے درمیان ہے ۔ مرکز میں اقتدار کے لئے 272 نشستوں پر کامیابی ضروری ہے ۔ لیکن کے سی آر 16 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے کس طرح مرکزی حکومت کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کریں گے سوال کیا ؟ ۔ یہ ایک دیوانے پن کا اعلان ہے ۔ خواب سوچ سمجھ کر سیلولر جماعت کو ووٹ دیں ۔ پونم پربھاکر کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں ۔ مفتی یونس القاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادی کی جنگ میں مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں ۔ جمعیۃ العلماء ہند نے آزادی کے وقت کانگریس کے ساتھ رہتے ہوئے کام کیا ۔ آج ملک کا اقتدار شیطانی طاقت کے ہاتھوں میں ہے ۔ دستور ہندکو ختم کر دینے ‘ ہندو راج قائم کرنے کی کوشش پانچ سال سے جس طرح سے دہشت پھیلا رکھی ہے سبھی جانتے ہیں ۔ اب مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو بچانے ‘ جمہوریت کی بقاء کے لئے کانگریس کو ووٹ دیں ۔جمعیۃ العلماء ہند نے ملک بھر میں کانگریس کو اقتدار پر لانے کی مہم شروع کر رکھی ہے اور کانگریس ہی اقتدار پر آجائے گی ۔ مفتی محمد غیاث محی الدین نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگے جا رہے ہیں ۔ ووٹ کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ 11 اپریل کو رائے دہی ہے اولین وقت پہنچ کر اپنا ووٹ ہاتھ کے نشان کو دیں ۔ شیخ محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ نریندرمودی بی جے پی اور ٹی آر ایس ‘ کے سی آر پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ دونوں ہی مکاری کے ساتھ حکومت پر قابض ہوچکے ہیں۔ یہ جھوٹ گمراہ کن وعدے کرتے ہوئے عوام سے ووٹ حاصل کئے ۔ نہ ہی کے سی آر نے مسلمانوں کے ساتھ کئے ہوئے وعدے پورے کئے اور نہ بی جے پی نریندر مودی نے عوام کو جو تیقن دیا تھا ۔ وعدے کئے ۔ الٹا مسلمانوں پر ظلم و تشدد کے پہاڑ گوڑے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی میں مسلمانوں نے جانوں کی قربانی دی تھی آج پھرسے جمہوریت کو بچانے آئیں کے تحفظ کیلئے مسلمان اپنی جان و مال کی قربانی کیلئے آگے رہیں گے ۔اور مرکز پر کانگریس کی حکومت آنے کے لئے جٹ جائیں گے ۔ ہاتھ کے نشان کو ووٹ دینے کی درخواست کی ۔ مسلم تنظیم جماعت اسلامی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم ان کی کیا مجبوری ہے جو ٹی آر ایس کی تائید کر رہے ہیں ۔ محمد عبدالصمد نواب نے کہا کہ کانگریس کے دور میں پونم پربھاکر کے کارناموں پر روشنی ڈالی ۔ پروگرام کی کارروائی ظہور خالد نے چلائی ۔ اس پروگرام میں ضیاء اللہ خان اور دیگر شریک تھے ۔

TOPPOPULARRECENT