نردی گنج (بہار) 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کٹر سیاسی حریف نتیش کمار اور نریندر مودی نے کل بہار میں لوک سبھا انتخابی حلقہ نواڈا میں ایک ساتھ انتخابی مہم چلائی۔ نتیش کمار نے نریندر مودی اور راہول گاندھی دونوں پر نردی گنج میں منعقدہ جلسہ عام میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس قائد جئے رام رمیش راہول گاندھی کو مناسب انداز میں ٹیوشن دینے سے قاصر رہے ہیں۔ وہ غلط باتوں کو حقائق کے طور پر بہار میں منعقدہ عام جلسوں میں پیش کررہے ہیں۔ تاہم اُنھوں نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے احتیاط سے کام لیا۔ اُنھوں نے کہاکہ آپ اپنا ٹی وی یا ریڈیو جب بھی کھولیں کل تک صرف ایک شخص نظر آتا ہے وہ لوگ بہار کی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکتے تھے۔ اب وہ گجرات کی ترقی کی بات کررہے ہیں۔ گجرات میں کیا ترقی ہوئی ہے۔ کیا گجرات میں آسمان زمین پر اُتر آیا ہے؟ 2002 ء میں جو کچھ ہوا اُسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ دو گھنٹے بعد نریندر مودی نے ایک مقامی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے 50 ہزار افراد کے جلسہ میں شرکت کا اندازہ لگایا تھا لیکن اُن کے جلسہ میں نتیش کمار کے جلسہ سے زیادہ حاضرین ہیں۔ تاہم اُنھوں نے نشاندہی کی کہ نتیش بہار میں روزانہ 3، 4 جلسوں سے خطاب کررہے ہیں اور وہ اِس سلسلہ میں اُن سے کافی پیچھے ہیں۔ مودی نے مرکز پر تنقید اپنا مقصد قرار دیا تھا۔ اُنھوں نے ذبیحہ گاؤ کا مسئلہ اُٹھایا اور کہاکہ مویشیوں کو ذبح کیا جارہا ہے اور بنگلہ دیش روانہ کیا جارہا ہے۔ حکومت دہلی ذبیحہ کرنے والوں کو رعایت دیتی ہے۔ اُنھوں نے نتیش کمار پر بھی تنقید کی لیکن مرکز کی بہ نسبت اُن پر تنقید بہت کم کی گئی۔