ملک میں مودی کی کوئی لہر نہیں : سروے

احمدآباد 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں 2004 ء اور 2009 ء کے انتخابات اور گجرات میں اسمبلی انتخابات کے دوران اب تک حاصل کردہ ڈاٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی لہر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اگرچیکہ مودی نے 2001 ء میں چیف منسٹر بننے کے بعد سے دو لوک سبھا اور تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب بنایا ہے لیکن گجرات میں خود اِن کی کوئی لہر نہیں ہے۔ کانگریس نے گجرات اسمبلی انتخابات ڈسمبر 2012 ء میں 40.59 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ 2004 ء میں 26 لوک سبھا حلقوں سے صرف 14 حلقوں سے بی جے پی کو کامیابی ملی تھی۔

1999 ء کے مقابل بی جے پی کو 30 فیصد ووٹوں کا نقصان ہوا تھا۔ 2009 ء کے انتخابات میں بی جے پی صرف 15 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی کی کوئی لہر نہیں ہے۔ یہی صورتحال پورے ملک میں بھی دیکھی جارہی ہے۔2009 ء کے لوک سبھا انتخابات میں گجرات میں بی جے پی کو 46.53 فیصد ووٹ ملے تھے جو کانگریس سے صرف 3 فیصد زائد ووٹ تھے۔ اِس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی کی لہر کا غبارہ کتنا بوسیدہ ہے۔ بی جے پی نے کرناٹک اور مدھیہ پردیش میں اچھا مظاہرہ کیا لیکن گجرات میں پیچھے رہی۔ سب سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ 1989 ء کے بعد سے 7 انتخابات مسلسل جیتنے والی پارٹی کو راجکوٹ میں 2009 ء میں پہلی شکست ہوئی تھی۔