دال اور خوردنی تیل کے معاملہ میں آج بھی درآمدات پر انحصار، تغذیہ کی کمی اور فاقہ کشی کا خاتمہ اولین قومی ترجیح
نئی دہلی 16 جولائی (یو این آئی) وزیراعظم منموہن سنگھ نے ملک میں دوسرے سبز انقلاب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسے ملک کے حق میں کافی وسیع اور زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں کے ساتھ گنجائش کا حامل ہونا چاہئے۔ انڈین کونسل آف اگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کی 83 ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بڑی فصلوں کی پیداوار گزشتہ سال ریکارڈ سطح تک پہونچ گئی تھی اور تخمینی پیداوار 236 ملین ٹن یا 241 ملین ٹن رہی اور ہم نے گیہوں، جوار اور دالوں میں ریکارڈ پیداوار کے سبب یہ نشانہ عبور کیا۔ تیل کے بیجوں کی پیداوار کے معاملہ میں بھی نیا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔ انھوں نے اس کے لئے کسانوں اور زرعی سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔ تاہم وزیراعظم نے آئندہ دنوں میں ہندوستان کے زرعی شعبہ کو درپیش غیرمعمولی چیالنجس کے تعلق سے باخبر کیا۔ انھوں نے کہا اگرچہ ہم نے چاول کی پیداوار میں خودمکتفی موقف حاصل کرلیا ہے لیکن اب بھی دالوں اور خوردنی تیل کے لئے درآمدات پر انحصار کرنا پڑرہا ہے۔ ہمیں آج بھی تغذیہ کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے بالخصوص ہمارے بچے اور خواتین اس اہم ترین مسئلہ کا شکار بن رہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ غذائی اور تغذیہ کی سلامتی کے علاوہ بھوک بشمول فاقہ کشی کی روک تھام ہماری اعلیٰ ترین قومی ترجیح ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ غذائی اجناس کی پیداوار کو ایک نئی جہت مل چکی ہے اور زرعی شعبہ بحیثیت مجموعی گیارہویں منصوبہ کے تحت سالانہ 3 فیصد کی شرح سے ترقی کررہا ہے۔ اس معاملہ میں کسی طرح دو رائے نہیں ہوسکتی۔ انھوں نے کہاکہ ہم فخر کے ساتھ سبز انقلاب کو یاد کرسکتے ہیں جس کے نتیجہ میں غذائی قلت سے نمٹنے میں مدد ملی اور فاقہ کشی یا معمولی غذا پر انحصار کرنے کا دور ختم ہوا لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ ملک کے کئی حصے ایسے ہیں جہاں سبز انقلاب کو ماحولیاتی تنزل جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ملک کے بعض دیگر علاقوں بالخصوص مشرقی ہندوستان میں مقررہ نشانوں سے بھی کم پیداوار ریکارڈ کی جارہی ہے۔ ایسے میں ہمیں دوسرے سبز انقلاب کی ضرورت ہے جو زیادہ وسیع اور تمام علاقوں کا احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ بڑی گنجائش کا حامل ہو۔ وزیراعظم نے قدرتی وسائل کو نقصان پہنچائے بغیر زیادہ سے زیادہ پیداوار یقینی بنانے کی ضرورت پرزور دیا۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ ہمارے ملک میں تغذیہ کی کمی کا شکار خواتین اور بچوں کے معاملہ سے نمٹنے کے لئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہمارا ملک اُسی وقت ترقی کرسکتا ہے جب ہم غذائی اجناس کی پیداوار کے معاملہ میں خودمکتفی ہوجائیں اور درآمدات پر انحصار کرنے کی ضرورت نہ رہے۔