ملک میں جمہوریت نہیں آمریت ہے۔ اناہزارے

سدرونا کی کانشی رام شہری آواس کالونی میں بزرگ سماجی کارکن کا زوردار استقبال
لکھنو۔بزرک سماجی کارکن اناہزار نے کہاہے کہ ملک جمہوریت کے بجائے آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جس ملک کے عوان وہاں کے مالک اور اس کوچلانے والے خادم ہونے چاہئے وہاں اب خادم ہی مالک بن کر کام کرنے لگے ہیں۔ مسٹر ہزارے کو پیر کو سدرونا کی کانشی رام شہری رہائشی کالونی میں لوک تنتر مکتی آندولن کے تحت منعقد جلسے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر کالونی کے شہریوں کے جانب سے اناہزار ے کا زوار استقبال کیاگیا ۔

انہو ں نے کہاکہ کسانوں کوان کی محنت کا پورا پھل ملنا چاہئے او راگر نہیں مل پاتا ہے تو حکومت کواس کی تلافی کرناچاہئے۔ اموسی ہوائی اڈے سے سیدھہ پارا حلقہ کے سدرونا واقع کانشی رام شہری کالونی میں اپنے پروگرام میں تقریبا دو گھنٹے تاخیرسے پہنچے ہزارے نے آئند 23مارچ کو دہلی کے رام لیلیٰ میدان میں شروع ہورہے ستیہ گرپ میںآنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا کسان آج بھی بھمکری کا شکار ہوکر خودکشی کرنے پر مجبور ہے لیکن اس کی پروانہ تو مرکز ی حکومت کو ہے او رنہ ہی ریاستی حکومتوں کو ۔

انہو ں نے کہاکہ کسانوں کوان کی فصل کی مناسب قیمت ملنی چاہئے او رجوان کے حقوق دبانے کاکام کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کسانو ں عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جدوجہد کرنے سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔ آزادی دلانے والے شہیدوں کی قربانیوں کو ہم بھلا نہیں سکتے ہیں۔ کیونکہ شہید انقلابیوں نے انگریزوں کو بھگانے وملک میں جمہوریت قائم کرنے کا خواب دیکھا تھا لیکن ملک میں اصلی جمہوریت کو آنے ہی نہیں دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ انگریز تو ملک چھوڑ کر چلے گئے لیکن ملک میں بدعنوان لوگ حاوی ہوگئے۔

ہزار نے کہاکہ بدعنوانی او رلوٹ کھسوٹ گھٹنے کے بجائے مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ 25برس کی عمر میں انہوں نے سماجی کام کرنے کا بیڑا اٹھایاتھا اسی لئے انہوں نے شادی بھی نہیں کی کیونکہ شادی کرنے سے وہ سماجی کام ٹھیک سے نہ کر پاتے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کو مضبوط کرنے‘ بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے انپوں نے پچھلی مرتبہ دہلی میں سولہ دن مسلسل بھوک ہڑتال کی او راس وقت کی من موہن حکومت کویقین دہانی پر تحریک ختم کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت کے مرکزی حکومت نے جو بل لاکر اس کو پاس کیااسے موجودہ حکومت صرف کمزور کرنے کاکام کررہی ہے۔ مسٹر ہزار نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت کو انھوں نے ساڑھے تین برس کا وقت دینے کے بعد دوبارہ بولنا شروع کیاہے۔

ہزار نے کہاکہ بدعنوانی سے پاک ہندوستان بنانے وجمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے وہ ساڑھے تین برس کے بعد ایک بار پھر سے دہلی کے رام لیلا میدان میں ستیہ گرہ شروع کرنے جارہے ہیں لیکن اس مرتبہ ان کاستیہ گرہ تب ہی ختم ہوگا جب ان کے مطالبات پورے طور پر پورے کردئیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں وعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دہلی پہنچ کر ان کے ستیہ گرہ میں ضرور شامل ہوں۔

اس سے قبل انا ہزارے اموسی ہوائی اڈے پر اترے تو استقبال جوش وخروش کے ساتھ کارکنوں نے کیا۔اس کے بعد ان کا قافلہ سدرونا تک جگہ جگہ استقبال کے درمیان پہنچا۔ اس موقع پر لوک تنتر مکتی آندولن کے پرتاب چندرا‘ ایم ایل گپتا‘ مہیلا برگیڈ کی صدر کانتی مشرا نے بھی خطاب کیا۔