ملک سے کانگریس کا صفایا ناممکن

ظہیرآباد /5 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن اسمبلی ظہیرآباد و سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے یہاں یونائیٹیڈ فنکشن ہال میں منعقدہ جلسہ صحت یابی و اعتاف خدمات کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے سربراہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی تمام توانائیاں اپوزیشن جماعتوں کو کمزور کرنے کے بجائے اپنے انتخآبی وعدوں کو پورا کرنے میں صرف کریں تو یہ عوام کے حق میں زیادہ بہتر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ صحتمند جمہوریت کی بقاء کیلئے اپوزیشن کا وجود ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس کے چند ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت سے کانگریس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ جیت یا شکست کانگریس پارٹی کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ جب بھی کانگریس اقتدار سے محروم ہوگئی آئندہ انتخابات میں اقتدار سے نوازی گئی ۔ انہو ںنے کہا کہ 130 سالہ تاریخ رکھنے والی کانگریس کوا کوئی بھی ملک سے صفایا نہیں کرسکتا بلکہ صفایا کرنے والے خود گوشہ گمنامی میں چلے جاتے ہیں ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حالیہ انتخابات کانگریس کے حق میں سازگار ثابت نہیں ہوسکے ۔ لیکن آئندہ انتخابات کو سازگار بنانے کیلئے ہمیں مایوسی کے خول سے باہر نکلنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میونسپلٹی ظہیرآباد کے انتخابات میں 24 کے منجملہ 12 نشستوں پر کانگریس کا قبصہ ہونے کے باوجود مخالف جماعتوں کے ناپاک گٹھ جوڑ کے باعث وہ صدرنشین کے عہدہ سے محروم ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ سال رواں یکے بعد دیگرے منعقدہ مجائس مقامی اور عام انتخابات کے موقع پر تھکا دینے والی انتخابی مہم ان کی صحت پر بری طرح انداز ہوئی اور وہ دو ماہ تک بستر علالت پر پڑے رہنے پر مجبور ہوگئیں ۔ انہوں نے کہا کہ دواؤں اور دعاؤں کی بدولت صحتیاب ہوکر وہ اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کے روبرو ہونے کے قابل ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے مجوزہ پروگرام کے منتظمین سے اظہار تشکر کیا ۔ صدرنشین ڈی سی سی بنکس مسٹر ایم جئے پال ریڈی نے کہا کہ ڈاکٹر گیتا ریڈی عوام کے کے مسائل کو حل کرنے کا نہر خوب جانتی ہیں ۔ کانگریس قائد مسٹر محمد خلیل خان نے کہا کہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کانگریس کا مضبوط قلعہ ہے ۔ اس میں ڈراڑ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو عوام ناکام بنادیں گے ۔ قبل ازیں ڈاکٹر گیتا ریڈی کو صحتیاب ہونے پر مصری میں تولا گیا اور ان کی کثرت سے گلپوشی کی گئی ۔اس موقع پر کانگریس کے سرکردہ قائدین مسرز چرنجیوی پرساد ، ہنمنت راؤ پاٹل ، سنگمیشور ، کشن پوار ، سرینواس ریڈی ، اروند ریڈی ، بھاسکر ریڈی ،منکال سبھاش ،کنڈیم نرسملو ، طاہرہ بیگم ، محمد جہانگیر ، پشپالتا ، راج شیکھر ، نارائن ریڈی ، مہی پال ریڈی ، کے پرینکا ، عظیم النساء بیگم کے سجاتا ، محمد خواجہ میاں ،محمد معز الدین ، محمد فخرالدین ، محمد خوایجہ معین الدین ، بشیر احمد شاہ علی ، محمد حمید الدین ، محمد مقصود علی ، جی بھاسکر کے بشمول اراکین منڈل پریشد اور سرپنچوں سمیت کانگریس کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔