ملایشیا کے لاپتہ طیارے کا پتہ چلانے کا دعویٰ

کوالالمپور 29 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام)آسٹریلیا کی ایک بحری مہم جو کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ اس نے حادثہ کا شکار ملایشیائی طیارے کے ملبہ کا خلیج بنگال میں بحر ہند سے پانچ ہزار کیلو میٹر کے فاصلے پر پتہ لگا لیا ہے۔اڈیلیڈ کی کمپنی جیو ریسوننس نے کل کہا کہ اس نے لاپتہ طیارہ کی اپنے طور پر تلاش 10 مارچ سے شروع کردی تھی اور اس نے موجودہ تلاش کے مقام سے پانچ ہزار کیلو میٹر دور خلیج بنگال میں ملبہ دریافت کیا ہے جو لاپتہ طیارے کا ہوسکتا ہے ۔ روزنامہ اسٹار کی خبر کے بموجب تلاش کی کارروائی 20 لاکھ مربع کیلو میٹر رقبہ میں مکمل ہوچکی ہے جو امکانی طور پر حادثہ کا مقام ہے ۔ منصوعی سیاروں اور طیاروں سے محصلہ تصویریں استعمال کرتے ہوئے کمپنی کے سائنسدانوں نے اپنی کوششیں سابقہ معلوم مقام کے شمال میں مرکوز کردی تھیں ۔انہوں نے معلومات کا تجزیہ کرنے بیس ٹکنالوجیاں بشمول نیو کلیئر ریکٹر استعمال کیا ۔

کمپنی کے ترجمان ڈیوڈ پوپ نے دعوی کیا کہ اس کی کمپنی نے ایسی ٹکنالوجیاں استعمال کی ہیں جو خود اس کی کمپنی کی تیار کردہ ہیں اور ان کے ذریعہ نیو کلیئر وار ہیڈس اور آبدوز کشتیوں کا پتہ چلایا جاسکتا ہے ۔ اس نے کہا کہ پانچ مارچ مارچ کو محصلہ تصاویر کے ساتھ کمپنی کے انکشافات کا تقابل کیا گیا لیکن اس مقام پر کوئی سراغ نہیں ملی۔ملبہ وہاں نہیں تھا ۔ پوپ نے کہا کہ ہم یقینی طور پر نہیں کہہ رہے ہیں کہ دریافت ملبہ لاپتہ طیارہ کا ہی ہے لیکن یہ ایک ایسا سراغ ہے جس کی بنیاد پر مزید تحقیقات ممکن ہے ۔ڈائرکٹر جنرل محکمہ شہری ہوابازی ملایشیا اظہر الدین عبدالرحمن نے کہا کہ ملایشیاء کو اس دریافت کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ اس اطلاع کی جانچ کی جائے گی۔ اور ایک ترجمان پاویل کرسا نے کہا کہ کئی عناصر تجارتی ایر لائنس نے خلیج بنگال میں دریافت کئے ہیں۔تحقیقات جاری ہیں۔