ملاعمر امریکی فوجی ٹھکانوں سے قریب ہی رہائش پذیر تھا : کتاب میں انکشاف

اسلام آباد ۔ 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک ڈچ صحافی بیٹ ڈیم نے ایک کتاب تصنیف کی ہے جس کا عنوان ہے ’’سرچنگ فار این اینیمی‘‘ (دشمن کی تلاش) جس میں طالبان کے بانی ملا عمر کی زندگی کے خاص واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے جس کے مطابق ملاعمر افغانستان میں امریکی فوج کے ٹھکانوں سے کچھ ہی فاصلہ پر رہائش پذیر تھے لیکن امریکی فوج کو اس کی بھنک بھی نہیں پڑی جو امریکی انٹلیجنس کی شرمناک ناکامی کے سوائے اور کچھ نہیں۔ امریکہ اسی مغالطہ میں رہا کہ ملاعمر پاکستان فرار ہوچکا ہے لیکن ملاعمر کی نئی سوانح عمری میں یہ تذکرہ کیا گیا ہیکہ وہ امریکی فوجی ٹھکانوں سے صرف تین میل کی دوری پر واقع اپنے آبائی صوبہ زاہول میں رہا کرتا تھا۔ ملا عمر کی صرف ایک آنکھ تھی اور 2013ء میں اپنی موت سے قبل وہ وہاں آنے والے اپنے رشتہ داروں سے ملاقات سے بھی گریز کرتا تھا۔ مصنف ڈیم نے کتاب کی تصنیف کیلئے پانچ سال تک تحقیق کی اور عمر کے باڈی گارڈ جبار عمری کا انٹرویو بھی لیا جس نے طالبان حکومت کے زوال کے بعد ملا عمر کو چھپانے اور اس کی حفاظت کرنے میں اہم رول ادا کیا تھا۔