مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دیواریا کاجوڑی راتوں رات دولت مند بن گیا۔

مقامی لوگوں نے دیواریا میں ماں وندیا ویشانی مہیلا اور بالیکا سنرکشن گریہار یلوے اسٹیشن کے قریب میں ایک او رعمارت کے طور پر تھی‘ مگر پیر کے رو ز پولیس کی جانب سے مذکورہ دو منزلہ عمارت سے سیکس ریاکٹ چلانے کے الزامات کے پیش نظر 24لڑکیوں کو بچائے جانے کا واقعہ پیش آنے کے بعد یہ شیلٹر ہوم اور اس کو چلانے والا جوڑے پورے ٹاؤن کا مرکز توجہہ بن گئے۔

پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ کبھی بھی دونوں پر کوئی شبہ نہیں ہوا کیونکہ پولیس معصوم لڑکیو ں کو لاکر خود چھوڑتی تھی ‘ اور اس کے لئے عمارت کی پیلی چھوٹی گیٹ کا استعمال کیاجاتا تھا۔

پڑوس میں اپنے ذاتی مکان میں رہنے والے گورنمنٹ ٹیچر مردیول پانڈے نے کہاکہ ’’ پولیس کا یہاں پر مسلسل آنا جانا تھا جس سے اندر کچھ اس طرح کی سرگرمیاں پیش آتی ہے اس بات کو ماننا ہمارے لئے کافی مشکل تھا‘‘۔

ایک او رمقامی شخص کمل ناتھ سنگھ نے کہاکہ’’ شیلٹر کے داخلہ پر قریب سے نگرانی کی گئی مگر کسی لڑکی کو کبھی بھی باہر آتے نہیں دیکھا گیا‘‘۔

شیلٹر ہوم چلانے والا جوڑے گریجا اور موہن ترپاٹھی بھی زیادہ دیکھائی نہیں دیتے‘ مگر شہر میں لوگ غیر سرکاری تنظیم کا رجسٹریشن کرانے اور اٹھ سال قبل شیلٹر ہوم شروع کرنے کے بعد ان کے راتو ں رات امیر بن جانے کے متعلق باتیں کررہے ہیں۔

دیواریا کے شیلٹر ہو م چلانے والے گریجا سلائی اور ایمارائیڈری سنٹر چلاتی ہے مگر اس کے علاقے میں جائیدادیں اور فلیٹس بھی ہیں ۔شیلٹر ہوم کے قریب میں گروسری کی دوکان چلانے والے راگھویندر گپتا نے کہاکہ’’ این جی او رجسٹرایشن کے بعد شیلٹر ہوم شروع کرنے کے فوری بعد راتوں رات اس کے دن بدل گئے۔ اس نے پچھلے اٹھ سالوں میں بے شمار دولت کمائی اور سیاسی قائدین و اہم لوگوں سے اپنا تعلقات میں بھی اضافہ کرلیا‘‘۔

ریلوے اسٹیشن کے قریب میں قائم کردہ شیلٹر ہوم کی سڑک کافی مصروف رہتی ہے اور اطراف واکناف میں ہوٹلیں اور کافی دوکانات بھی موجود ہیں۔ مگر چھوٹی گیٹ سڑک کے سنسان حصہ کی طرف کھلتی ہے جہاں پر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اکثر کاریں کھڑی ہوتی تھیں۔

مقامی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کارپوریٹر اشیش گپتا کا کہنا ہے کہ’’ہر دوسرے دن یہاں پر ایک عالیشان کار کھڑے ہوئی دیکھائی دیتی تھی ‘ مگر ہم سمجھتے تھے کہ اس کی شبہہ اچھی ہے اس لئے لوگ ملاقات کے لئے آرہے ہونگے‘‘۔

کمل کانت نے کہاکہ ’’ اکثر اس علاقے سے کار او رگاڑیاں گذرتی تھیں۔ ہم چھوٹی گیٹ کے قریب میں بھی کھڑی کئی کاریں دیکھیں ہیں‘‘۔

شیلٹر ہوم کی دیوار پھلانگ کرکے فرار ہونے والی دس سالہ لڑکی کی شیلٹر ہوم میں ان کے ساتھ کئے جانے والے جنسی استحصال کی پولیس سے شکایت کے بعد گریجا اور اس کے شوہر موہن کے بشمول پانچ لوگوں کو پولیس نے حراست میں لیاہے۔

گریجا نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس کو عہدیداروں سے بقایا جات کا مطالبہ کرنے کی وجہہ سے نشانہ بنایاجارہا ہے۔ حکومت نے دورکنی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کو بھی برطرف کردیا۔

جب الزامات کے متعلق پوچھنے پر اے ڈی ایم فینانس سیتا رام گپتا نے کہاکہ’’ معاملے میں تحقیقات کی جارہی ہے اور ہم تمام زایوں کی جانچ کررہے ہیں‘ سرکاری سطح پر بھی اس ضمن میں ایک جانچ کرائی جارہی ہے‘‘۔

ایک روز قبل چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے بھی دیورایا معاملے کے متعلق جانچ سی بی ائی سے کرانے کی بات کہی ہے۔