انقرہ ۔ یکم نومبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام) عراق کے خود مختار علاقے کردستان سے تعلق رکھنے والے البیش المرکہ کے 150 سے زیادہ جنگجو منگل کو شام کے سرحدی شہر کوبانی میں داعش کے جنگجوؤں سے لڑائی کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن اپنی منزل مقصود تک پہنچنے سے پہلے ہی مفت بر مہمان ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں اور ابھی انھیں میدان جنگ میں داد شجاعت دینا ہے۔ان میں سے 80 جنگجو ترکی کے سرحدی شہر سانلی عرفہ کے نزدیک واقع ڈیمرل موٹروے سروسز ریستوراں میں چہارشنبہ کو ٹھہرے تھے۔انھوں نے وہاں خوب سیر ہوکر کھانا کھایا لیکن اس کا 473 ڈالرز کا بل ادا کئے بغیر ہی چل دیے تھے۔ ترکی کے روزنامے حریت نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔اس میں بتایا گیا ہے کہ المرکہ کے جنگجوؤں نے ریستوراں میں انواع واقسام کے پکوانوں کے خوب مزے اڑائے ۔ بعدازاں اخبار نے ریستوراں کے ایک شراکت دار بکیر ڈیمرل کے حوالے سے بتایا کہ اس بل سے متعلق غلط فہمی پیدا ہو گئی تھی اور اس کو بعد میں سانلی عرفہ کے صوبائی گورنر کے دفتر نے ادا کردیا ۔