معین، وقار یونس، مشتاق اور گرانٹ فلاور برطرف

اسلام آباد ۔ 20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکاء اشرف کی بطور چیئرمین پی سی بی بحالی کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، عبوری کمیٹی کے تمام فیصلے کالعدم اور انتظامیہ کمیٹی کے اعلامیہ کوبد دیانتی پرمبنی قراردے دیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ28صفحات پرمشتمل ہے، عدالت نے قراردیا ہے کہ فریقین کے وکلا ذکا اشرف کی برطرفی کی وجوہات کوثابت نہیں کرسکے، بین الصوبائی رابطہ کی وزارت نے ذکا اشرف کی بحالی کے حکم نامے پرعملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ عدالت نے عبوری کمیٹی کے تمام فیصلوں کو کالعدم قراردیا ہے۔ چیف سلیکٹرمعین خان، سلیکشن کمیٹی، ہیڈ کوچ وقاریونس، مشتاق احمد اوربیرونی بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاوراپنے عہدوں سے برطرف ہوگئے ہیں۔

معین خان کودوسری مرتبہکوئی ٹیم منتخب کئے بغیرہی گھرلوٹنا پڑا۔ ہیڈ کوچ وقاریونس، اسپن بولنگ مشیر مشتاق احمد اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاورٹیم میں شمولیت سے قبل ہی برطرف ہوگئے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی سی بی کے 38 ملازمین نے برطرفی کیخلاف اپیل دائرکی تھی،جن کا کہنا ہے کہ انہیں بغیر کسی نوٹس اوروجہ بتائے برطرف کیا گیا ہے۔ نجم سیٹھی کی طرف سے بابراعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں انکے دفاع میں دلائل دیئے تھے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نجم سیٹھی کو دو مرتبہ برطرف اور ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بحال کرچکی ہے۔ دوسری مرتبہ برطرفی پر ذکا اشرف نے عدالتی کارروائی نہیں کی تھی تاہم دیگر برطرف ملازمین کی درخوا ستوں پر عدالت عالیہ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔