قاہرہ ۔ یکم ؍ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مصری مؤذن جسے حکام نے اذان کے الفاظ میں ردوبدل کرنے کی پاداش میں خدمات سے معطل کردیا تھا، اس نے آج ان الزامات کی تردید کی۔ اس کے خلاف الزام تھا کہ وہ فجر کی اذان کے موقع پر الصلوٰۃ خیر من النوم کی جگہ الصلوٰۃ خیر من الفیس بک (نماز فیس بک پر وقت گذارنے سے بہتر ہے) کہا کرتا تھا۔ موذن مغاذی کو ہفتہ کے روز خدمات سے معطل کردیا گیا۔ اس نے اتوار کے روز ایک خانگی چینل کو بتایاکہ اس کے خلاف اخوان المسلمون نے سازش رچی ہے کیونکہ مسجد میں اخوان المسلمون کی سرگرمیوں میں سب سے بڑی رکاوٹ میں خود تھا۔ لہٰذا مسجد کمیٹی کے حکام اسے برطرف کرنا چاہتے تھے۔ مغاذی نے کہا کہ وہ مسجد میں کسی بھی نوعیت کی سیاسی سرگرمیوں کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ لوگ اپنے مقاصد کے حصول کیلئے مسجد کو پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کررہے تھے۔ اس نے اپنی معطلی کے خلاف بھوک ہڑتال شرع کردی ہے۔