معصوم لڑکی کی عصمت ریزی کی کوشش کا معاملہ

دیگلور میں میونسپلٹی کا کلرک معطل ، چیف آفیسر کے احکام

دیگلور ۔ 27 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : معصوم لڑکی کی عصمت دری کی کوشش معاملہ میں میونسپل ایڈمنسٹریشن فوری حرکت میں آتے ہوئے دیگلور میونسپل کونسل کے وصولی ملزم کلرک ہنمنت مارتنڈ سنگم کریہ ( 48 ) گھنٹوں سے زائد از عدالتی تحویل میں قید رہنے کے باعث چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن مسٹر نلیش سنکے واڑنے 23 اپریل کو خدمات سے معطل کردینے کے احکامات نافذ کردئیے ہیں ۔ اطلاعات کے بموجب محلہ ہوٹل بیس تعلقہ دیگلور ضلع ناندیڑ میں 20 اپریل کی صبح تقریبا ساڑھے دس بجے ایک معصوم نابالغہ پندرہ سالہ لڑکی محلہ میں ہی واقع ہنمنت سنگم کرکے مکان میں دہی خریدنے کی غرض سے گئی ہوئی تھی ۔ سنگم کریہ دیگلور میونسپلٹی میں وصولی ٹیکس سیکشن میں کلرک ہے ۔ اس کے گھر والے انہیں کے برادری میں ( شادی جو ماہ مئی کے اوائل میں مقرر ہے شادی کے کپڑے خریدنے کی غرض سے دیگر مقام گئے ہوئے تھے ) اس کا فائدہ لیتے ہوئے ملزم بدنیتی سے لڑکی کو بنگلے پر لے گیا لیکن لڑکی کے ذہن میں جیسے ہی یہ بات آگئی وہ چیخنے لگی ۔ اور 50 سالہ اس بدکار سے بہرحال چھٹکارا حاصل کر کے نیچے آکر مدد مانگنے لگی ۔ اتنے میں سارے راہگیر و محلے والے جمع ہوگئے اور ملزم کو پکڑ لیا ۔ پھر پولیس کے حوالے کردیا ۔ معصوم لڑکی کی فریاد پر 20 اریل کو ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ 21 اپریل کو ناندیڑ کی خصوصی سیشن کورٹ میں ملزم ہنمنت کو پولیس نے پیش کیا تھا جس پر معزز عدالت نے اسے عدالتی تحویل میں دیدیا تھا ۔ اس ساری واردات کی کیفیت دیگلور پولیس نے 23 اپریل کو میونسپل کارپوریشن کے چیف آفیسر کے پاس تحریری طور پر داخل کردی تھی ۔ جس پر چیف آفیسر مسٹر نلیش سونکے وارڈ نے ملزم ملازم ہنمنت مارتنڈ سنگم کرکو مہاراشٹرا عوامی خدمات ( نظم و نسق و اپیل ) دفعات 1979 سیکشن 2 (الف ) و ( ب ) کے تحت ملازمت سے معطل کردینے کے احکامات نافذ کردئیے ہیں ۔ چیف آفیسر کے احکامات کے سبب فریادی اور عوام الناس نے میونسپل حکام سے اظہار تشکر کیا ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تفتیش میں کوئی کسرباقی نہ چھوڑے اس کے لیے بھی ضلع ایس پی ناندیڑ سے بھی نمائندگیاں کی گئی ہیں ۔۔