محبوب نگر۔ 25 اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) انٹرمیڈیٹ نتائج میں پیش آئے بے قاعدگیوں کے خلاف ضلع کانگریس کمیٹی محبوب نگر نے کلکٹریٹ کے روبرو زبردست احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ صدر ضلع کانگریس عبید اللہ کوتوال نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام شعبوں کو تجارت میں تبدیل کرچکی ہے اور اب طلبہ کو بھی نہیں بخشا گیا اور تقریباً 20 معصوم طلبہ کی جانیں بھی لے لی ہے۔ ان کی موت کے ذمہ دار ریاستی حکومت اور متعلقہ عہدیدار ہیں جن کی لاپرواہی سے یہ سانحات ہورہے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ کے پرچہ جات کے اسپاٹ ویالیویشن کی ذمہ داری پیسوں کے لالچ میں ایک خانگی ایجنسی کے حوالے کرتے ہوئے طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کیا ہے۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی کو فوری معطل کرتے ہوئے ان پر کریمنل کیس درج کیا جائے اور خودکشی کرنے والے طلباء کے والدین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ بی سی سی کے اسپوکس پرسن ہرش وردھن ریڈی نے کہا کہ ریاست میں 12 لاکھ طلباء ، انٹر کا امتحان تحریر کئے ہیں جن کے نتائج کے صحیح اعلان میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ کانگریس کے اقتدار میں سی جی جی ایجنسی کے حوالے کیا جاتا تھا کبھی بھی کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا لیکن اب کی بار کے ٹی آر کے قریبی رفیق ، جی ایس این راجو جن کی گلوبرین ایجنسی ہے، کے حوالے کیا گیا۔ افسوس کی بات ہے کہ طلباء ان کے والدین اس مسئلہ کو لے کر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ پہونچنے تو ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا گیا۔ موجودہ وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی کو نااہل قرار دے کر 2014ء میں ہی کے سی آر نے انہیں ہٹا دیا تھا لیکن پھر انہیں وزیر تعلیم بنایا گیا۔ حکومت شروع میں 2 یا 3 طلباء کے اقدام خودکشی پر کوئی ٹھوس قدم اٹھائی تو اتنے طلباء کی جانیں ضائع نہیں ہوئی تھیں۔ اس موقع پر کانگریس قائد رنگاراؤ، پی سی سی سیکریٹری این پی وینکٹیش، مہیلا صدر اننتا مدھو سدی ریڈی، روی کشن ریڈی، این ایس یو کے قائدین و کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔