معصوموں کو دہشت گرد کہا جارہا ہے ‘ یعقوب

ممبئی 30 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) یعقوب میمن نے ‘ جنہیں آج سزائے موت دیدی گئی ‘ 2006 میں 12 ستمبر کو ٹاڈا عدالت کی جانب سے خاطی قرار دئے جانے پر برہم رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ معصوم افراد کو یہاں دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے ‘‘ ۔ فیصلہ سننے کے بعد یعقوب نے کہا تھا کہ ہم سزا کا تعین کرنے مباحث کیلئے وکلا کی خدمات حاصل کرنا نہیں چاہتے ۔ 13 سال گذر گئے اور معصوموں کو دہشت گرد کہا جا رہا ہے ۔ یعقوب نے کہا تھا کہ ’ ہم کو پہلے ہی دہشت گرد قرار دیدیا گیا ہے اور ہمیں نتائج کا سامنا کرنا ہے ‘ ۔ یعقوب کو ان کے بھائیوں عیسی اور یوسف کے ساتھ سزا سنائی گئی تھی ۔ یعقوب پیشہ سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھے اور اسے ہمیشہ دوسرے ملزمین سے علیحدہ رکھا گیا تھا ۔ تاہم وہ فیصلے کے دن برہم ہوگیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بم دھماکوں کیلئے ذمہ دار نہیں ہے ۔ فیصلے سے قبل ایک مرتبہ یعقوب نے ٹاڈا جج کے پیچھے جاتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ٹائیگر مجھ سے یہ درست کہا کرتا تھا کہ مجھے اپنے افراد خاندان کے ساتھ ہندوستان نہں جانا چاہئے ‘ ۔