نئی دہلی ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) معتمد داخلہ انیل گو سوامی آج رات مستعفی ہوگئے جبکہ حکومت نے ان سے اپنا استعفیٰ دے دینے کیلئے کہا، جس کا پس منظر سردھا اسکام کے ملزم اور کانگریس کے سابق مرکزی وزیر متنگ سنہہ کی گرفتاری کو روکنے کیلئے ان کی مبینہ کوشش کے بارے میں تنازعہ ہے۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ گوسوامی جو گذشتہ ماہ 60 سال کے ہوئے اور ان کی میعاد 30 جون تک جاری رہنی تھی، ان سے مستعفی ہوجانے کیلئے کہا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ رورل ڈیولپمنٹ سکریٹری ایل سی گوئل جو کیرالا کیڈر کے 1979ء بیا چ والے آئی اے ایس آفیسر ہیں، انہیں کابینہ کی تقررات کمیٹی نے گوسوامی کے جانشین کی حیثیت سے نامزد کیا ہے۔
رات دیر گئے سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ ان کی میعاد جائزہ لینے کی تاریخ سے دو سال رہے گی۔ ذرائع نے قبل ازیں گوسوامی کو برطرف کردینے کی بات کہی تھی۔ تاہم انہوں نے بعد میں میڈیا کو واقف کرایا کہ گوسوامی کو مستعفی ہونے کی اجازت دی گئی تاکہ انہیں ’’باوقار‘‘ اخراج کا موقع دیا جاسکے۔ گوسوامی جو یو پی اے حکومت کے مقررہ تھے، ان کا اخراج زبردست سرگرمیوں والے دن ہوا جبکہ ایسی میڈیا رپورٹس منظرعام پر آئیں کہ انہوں نے سی بی آئی عہدیداروں کو متنگ سنہہ کی ہفتہ کو گرفتاری سے روکنے کی کوشش کی تھی۔ اندرون ایک ہفتہ اعلیٰ بیورو کریٹ کی برخاستگی کا یہ دوسرا موقع ہے جبکہ معتمد خارجہ سجاتا سنگھ کی خدمات کو گذشتہ چہارشنبہ کو یکایک مختصر کردیا گیا تھا کیونکہ انہوںنے عہدہ سے استعفیٰ دینے سے انکا کیا تھا۔ اگرچہ ان کے خلاف غیرواجبی سرگرمی کے کوئی الزامات نہیں تھے لیکن حکومت بتایا جاتا ہیکہ وزارت میں ان کی قیادت سے ناخوش تھی۔
چیف منسٹر بہار کی برقراری پر غوروخوض نہ ہوا
پٹنہ ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر بہار جیتن رام مانجھی نے جے ڈی (یو) کی اہم میٹنگ میں شرکت نہیں کی اور اس میٹنگ کے بعدچیف منسٹر کے عہدہ سے انہیں ہٹانے کے بارے میں کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ صدر پارٹی شرد یادو نے کہا کہ مانجھی کے بارے میں فیصلہ کا مسئلہ ایجنڈہ پر نہیں تھا۔