نظام آباد ۔ 6 ۔ نومبر ( پریس نوٹ ) ملک کی نئی 29 ویں ریاست تلنگانہ ٹی آر ایس کی قیادت میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ترقیاتی فلاحی اسکیمات کے نام پر حکومت عوام کو سنہرے خواب دکھارہی ہے ۔ اسمبلی انتخابات کے موقع پر مسلم اقلیت اور دیگر طبقات کے ووٹ بٹورنے کیلئے معاشی ، تعلیمی اور دیگر شعبوں میں تحفظات کا الیکشن مینی فیسٹو میں اظہار کیا گیا لیکن اقتدار پر فائز ہونے کے بعد کے سی آر حکومت صرف اعلانات اور نت نئے پروگرامس کا اعلان کرتی جارہی ہے ۔اس نقطہ نظر کا اظہار قاضی سید ارشد پاشاہ سرکاری ترجمان پردیش کانگریس کمیٹی تلنگانہ اسٹیٹ نے کیا ۔ ہر شعبہ میں بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں ۔ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا سہرا اپنے سرباندھ کر ٹی آر ایس قائدین زیادہ عرصہ تک عوام کو مغالطہ میں نہیں رکھ سکتے اور خوش فہمیوں کا چکر مسلسل چلایا نہیں جاسکتا ۔ معاشی سروے کے نام پر قیمتی وقت ضائع کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ جمہوری انداز میں ٹی آر ایس حکومت سے جواب طلب کریں کیونکہ عوام حقیقت کے آئینہ میں ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی کو دیکھنے کی طرف مائل ہوچکے ہیں۔