مطالبات کی یکسوئی کے لئے قطر کو دی گئی مہلت میں48گھنٹوں کی مزید مہلت: سعودی عربیہ اور دیگر ممالک

ریاض:سعودی عربیہ اور اس کے ساتھی ممالک کے پیر کے روز کہاکہ انہوں نے فیصلہ لیاہے کہ امتناع کی برخواستگی کے لئے ان کے مطالبات کو قبول کرنے کے لئے قطر کو دی گئی مہلت میں48گھنٹوں کی مزید توسیع کی گئی ہے۔ایک روز قبل ہی قطر کودی گئی مہلت ختم ہوگئی تھی جس کے بعد سعودی عربیہ ‘متحدہ عرب امارات‘بحرین‘ اور مصر نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ دوحہ کو مضبط ردعمل پیش کرنے کے مزید مہلت دی جائے۔

سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ صحافتی بیان کے مطابق کویت امیر جو گلف بحران کے حل میں ثالث کا رول ادا کررہے ہیں کی درخواست پر یہ اقدام اٹھایاگیا ہے۔

شیخ صبا الاحمد الصباح نے آج کہاکہ مذکورہ حکومت نے گذارش کی ہے کہ قطر کے متعلق جاری کردہ ہدایت میں مزید کچھ توسیع کی جائے اسی وجہہ سے امیر کی درخواست پر ردعمل کے طور پر یہ اعلان کیاگیا ہے۔جون5کو سعودی عربیہ ‘ متحدہ عرب امارات‘ بحرین اور مصر نے اعلان کیاتھا کہ وہ گلف کے پڑوسی ملک سے برسوں سے چل رہے سفارتی تعلقات کو منقطع کررہا ہے۔

ان کا الزام ہے کہ دوحہ نے دہشت گردی کو فروغ دینے اور سعودی عرب کے روایتی دشمن ایران کی مدد کے لئے مالی امداد کی ہے‘ جس کو قطر نے سختی کے ساتھ انکار کیاہے۔جون22کو 13مطالبات کے ساتھ ایک فہرست دوحہ کو جاری کی گئی جس پر عمل آواری کے لئے دس یوم کی مہلت مقرر کی گئی تھی۔ریاض کے مطالبات میں اخوان السلمین کے قریبی الجزیرہ کی مدد سے دستبرداری‘ ایران سے سفارتی تعلقات کا خاتمہ‘ اور امارات سے ترکی ملٹری بیس کو بند کرنا بھی شامل تھا۔ان چار ممالک نے اس بات کا بھی اشارہ کیاہے کہ کویت کو جواب دینے سے قبل ہم قطر کے طریقہ کار کا بھی مطالعہ کریں گے اور جائزہ لیں گے۔

دوحہ نے اس سے قبل ہی تمام مطالبات کو مستر د کردیاہے۔ قطر کے خارجی وزیر شیخ محمد بن عبدالرحمن التھانی نے روم میں ہفتہ کے روز ہی کہہ دیا ہے کہ ’’ مطالبات کی فہرست کو مستر د کردیاگیاہے‘۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مملکت قطر اپنے اصولوں کی بنیاد پر اس کو مسترد کرتی ہے‘ ہم چاہتے ہیں کہ آگے کی بات چیت کے لئے موثر طریقہ کار کو اپنایا جائے ‘‘۔