قاہرہ 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر کے طاقتور فوجی سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی امکان ہے کہ جاریہ ہفتے اپنے صدارتی امیدوار ہونے کا اعلان کرینگے ۔ گذشتہ دنوں ملک میں نئے دستور کے تعلق سے ہوئے ریفرینڈم میں جن رائے دہندوں نے ووٹ کا استعمال کیا تھا ان میں 98 فیصد نے نئے دستور کی تائید کی تھی ۔ اس ریفرینڈم کو عوامی منتخبہ صدر محمد مرسی کی بیدخلی کے عمل کو عوامی تائید کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے ۔ 59 سالہ عبدالفتح السیسی 25 جنوری کو یا اس سے قبل اپنے صدارتی امیدوار ہونے کا اعلان کرکستے ہیں۔ 25 جنوری مصر میں انقلاب کی سالگرہ کا دن ہے ۔ عبدالفتح السیسی محمد مرسی کے حامیوں کی جانب سے کسی غیر متوقع تشدد کے پیش نظر یہ اعلان کرنا چاہتے ہیں۔ اخبار الشرق الاوسط نے ذرائع کے حوالے سے یہ بات بتائی ۔
اپنی تقریر میں عبدالفتح السیسی یہ وضاحت کرینگے کہ وہ عوام کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے صدارتی انتخاب میں مقابلہ کرنے والے ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ انہوں نے سیسی سے کہا ہے کہ مصر کے عوام کو مزید کسی طرح کے اندیشوں کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے اندرون دو یوم صدارت کیلئے اپنی امیدواری کا اعلان کردیں۔ ذرائع کے بموجب مسلح افواج کی سپریم کونسل امکان ہے کہ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے جنرل سیسی کی امیدواری کے تعلق سے کوئی فیصلہ کریگی ۔ فوج امکان ہے کہ صدارت کیلئے مقابلہ کرنے سیسی کے عزائم کی تائید کریگی ۔ سعودی روزنامہ عکاظ سے بات چیت کرتے ہوئے 2012 کے صدارتی انتخاب کے امیدوار امر موسی نے جو 50 رکنی دستوری کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں اس خیال کا اظہار کیا کہ جنرل سیسی اب مصر کی مقبول ترین شخصیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخاب جیتنے کے معاملہ میں وہ سب سے آگے ہیں ۔ اس بار ان کی انتخابات میں کامیابی کا بہت زیادہ امکان ہے ۔ سپریم الیکٹورل کمیٹی نے کل اعلان کیا تھا کہ نئے تیار کردہ نیشنل چارٹر کو رائے دہندوں کی 98.1 فیصد تعداد نے منظوری دی ہے ۔ سرکاری میڈیا میں یہ اطلاع دی گئی تھی ۔ الیکٹورل کمیٹی کے سربراہ نبیل ثالب کے بموجب ریفرینڈم میں جملہ 38.6 فیصد رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا جبکہ 2012 کے ریفرینڈم میں صرف 32 فیصد رائے دہندے ووٹ ڈالنے آئے تھے ۔ اس نئے چارٹر کی منظوری کے ذریعہ محمد مرسی کے دور میں منظور کردہ چارٹر کو تبدیل کردیا جائیگا۔
عدلیہ کی توہین کا الزام : مرسی کے خلاف تازہ مقدمہ
قاہرہ 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر کے معزول صدر محمد مرسی اور دوسرے 25 افراد کے خلاف عدلیہ کی توہین کے الزام میں تازہ مقدمہ چلایا جائیگا ۔ مرسی پر درج کیا جانے والا یہ چوتھا مقدمہ ہوگا ۔ اس مقدمہ میں کچھ آزاد کارکن اور صحافی بھی شامل ہیں۔ اٹارنی جنرل ہاشم برکات نے محمد مرسی اور دیگر 25 افراد کے ناموں سے عدالت کو واقف کروایا اور کہا کہ یہ لوگ عدلیہ کی توہین کرنے کے مرتکب ہیں۔ سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے ۔ محمد مرسی کی ماہ جولائی میں فوج کی جانب سے بیدخلی کے بعد ان کے خلاف درج کیا جانے والا یہ چوتھا مقدمہ ہے ۔ مرسی پر جیل توڑنے ‘ پولیس عہدیداروں کو ہلاک کرنے اور جاسوسی جیسے الزامات پر پہلے ہی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔