مصر میں 75 افراد کو سزائے موت

اخوان المسلمون کے سربر اہ محمد بدیع ، دیگر کو عمر قید
قاہرہ ۔ /8 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مصر کی ایک عدالت نے 2013 ء کے پرتشدد احتجاج میں حصہ لینے پر ممنوعہ تنظیم اخوان المسلمون کے چند سرکردہ قائدین کے بشمول 75 افر اد کو سزائے موت اور دیگر 47 کو عمر قید کی سزاء دی ہے ۔ اس مقدمہ میں ماخوذ 739 افراد قتل سے لیکر املاک کو نقصان پہونچانے تک مختلف الزامات کا سامنا کررہے تھے ۔ اس عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع اور دیگر 46 کو عمر قید کی سزاء دی ہے ۔ ’شوقان‘ کی عرفیت سے معروف فوٹو جرنلسٹ محمود ابوزید کو پانچ سال کی سزاء دی گئی جس کا مطلب یہ ہوا کہ اب وہ رہا ہوسکتے ہیں کیونکہ انہیں دی گئی قید کی مدت پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے ۔ مصر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقدہ آزادانہ انتخابات میں اخوان المسلمون کے سرکردہ لیڈر محمد مرسی 2012 ء میں صدر منتخب ہوئے تھے لیکن بعد میں موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی کی قیادت میں فوجی بغاوت میں معزول کردیئے گئے تھے ۔ ان کی تائید میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا تھا اور اگست 2013 ء میں فوجی کارروائی اور تشدد کے نتیجہ میں 600 افراد ہلاک ہوگئے ۔