قاہرہ ، 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) ایک مصری عدالت نے معزول صدر محمد مرسی کی اخوان المسلمون تحریک کے 10 اسلام پسند حامیوں کو آج غیرحاضری میں سزائے موت سنائی جبکہ اُن پر گزشتہ جولائی میں تشدد بھڑکانے اور راستہ روکو احتجاج منظم کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ جج حسن فرید نے نیل ڈیلٹا کے ٹاؤن بانہا میں عدالت کی صدارت کرتے ہوئے اس سزا کے فیصلے کو مفتی اعظم سے رجوع کردیا، جو مصر میں اعلیٰ ترین اسلامی اتھارٹی ہیں، اور یہ عمل قانونی ضابطہ ہے جو بالعموم رسمی تکمیل سمجھا جاتا ہے۔ اس کیس میں ٹرائل کا سامنا کرنے والے بقیہ 38 کو سزا 5 جولائی کو اگلی سماعت میں سنائی جائے گی۔ ان ملزمین میں اخوان کے اعلیٰ رہنما محمد بدیع، سابق اخوان قانون ساز محمد ال بیلتغی، سلفی مبلغ سفوات ھیغاضی اور باسم عودا وزیر سپلائز (مرسی حکومت) شامل ہیں۔ مرسی کو اُن کی سال بھر طویل حکمرانی کے خلاف زبردست احتجاجوں کے پیش نظر گزشتہ سال جولائی میں ملٹری کی جانب سے معزول کردیا گیا تھا۔ محمد بدیع کو معزول صدر مُرسی کے ہزاروں حامیوں میں سے شامل سمجھا جاتا ہے ۔ مرسی کے حامیوں کے خلاف گرفتاری مہم چلانے کے بعد بدیع کو بھی گرفتار کیا گیا تھا ۔مصر کی سب سے منظم اپوزیشن تحریک اخوان المسلمون 2011ء کی بغاوت کے ذریعہ اقتدار تک پہنچی تھی، جس نے ڈکٹیٹر حسنی مبارک کو بے دخل کیا۔