مصر میں نقاب پوش بندوق بردار کے ہاتھوں ملازم پولیس ہلاک

تاحال 700سے زیادہ ملازمین فوج اور پولیس کی ہلاکت کی خبر ‘غزہ پٹی کی سرنگیں تباہ
قاہرہ۔28فبروری( سیاست ڈاٹ کام ) ایک پولیس عہدیدار کو آج علی الصبح قتل کردیا گیا ۔ ایک نقاب پوش بندوق بردار نے مصر کے علاقہ شمالی سینائی میں اُس پر فائرنگ کی تھی ۔ وزارت داخلہ کی اطلاع کے بموجب عہدیدار عبداللہ خلیل عادل عبدالغواص خلیلی نامعلوم بندوق بردار کی فائرنگ سے اپنی قیام گاہ کے روبرو شورش زدہ شہر العریش میں جو شمالی سینائی میں واقع ہے‘ ہلاک کردیا گیا ۔ وزارت داخلہ کے بیان کے بموجب حملہ آوروں کی تلاش میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ ایک دن قبل نقاب پوش بندوق برداروں نے جو موٹر سیکل پر سوار تھے المرازک چوکی پر بھی فائرنگ کی تھی جس سے ایک ملازم پولیس ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا ۔

مصر کے شمالی سینائی میں کئی پُرتشد حملے عسکریت پسندوں نے جنوری 2011ء سے جب کہ سابق صدر حسنی مبارک کو اقتدار سے بیدخل کیا گیا تھا ‘ شورش کے دوران کئے ہیں ۔ ان حملوں کا نشانہ پولیس اور فوج ہے ‘ ان حملوں میں اسلام پسند سابق صدر محمد مُرسی کی 2013ء میں فوج کے ہاتھوں اقتدار سے بیدخلی کے بعد شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ اُن کے اقتدار کے خلاف عوامی احتجاج شروع ہوگیا تھا ۔ 700سے زیادہ فوجی اور ملازمین پولیس اطلاعات کے بموجب اُس وقت سے اب تک ہلاک ہوچکے ہیں ۔ فوج نے اس علاقہ میں صیانتی مہم شروع کر رکھی ہے اور مشتبہ افراد کو گرفتار اور اُن کے مکانوں کو منہدم کیا ہے ۔ دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور غزہ پٹی جانے والی سرنگوں کو بھی منہدم کیا گیا ہے ۔