قاہرہ 5 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر میں آج رات سے فیول کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہاں سبسڈی نظام کو ختم کرنے یہ اقدام کیا گیا ہے ۔ اس فیصلے پر عوامی مخالفت پیدا ہونے کے اندیشے ظاہر کئے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں نو منتخب صدر عبدالفتح السیسی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ ایسے وقت میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جبکہ ملک کی معیشت گذشتہ تین سال کی خانہ جنگی جیسی صورتحال سے متاثر رہی ہے اور متاوتر قائم ہونے والی حکومتوں نے کہا تھا کہ یہاں دی جانے والی سبسڈیز کو ختم کیا جانا چاہئے ۔ سبسڈی کے نتیجہ میں مصری عوام کو گیسولین انتہائی کم قیمتوں پر دستیاب ہوا کرتی تھی ۔
سابق فوجی سربراہ جنرل سیسی کو مئی کے مہینے میں انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ انہوں نے اپنے فوجی سربراہ کے دور میں بھی بجٹ خسارہ کو کم سے کم کرنے پر زور دیا تھا اور انہوں نے سابق معزول صدر محمد مرسی کے اسلام پسند حامیوں کے خلاف بھی سخت ترین کارروائیاں کرنے پر زور دیا تھا ۔ محمد مرسی نے اپنے دور میں سبسڈی میں کمی کرنے سے گریز کیا تھا تاکہ عوامی برہمی سے بچاجاسکے تاہم فوج نے انہیں اقتدار سے بیدخل کردیا تھا جبکہ ہزاروں افراد ان کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے تھے ۔ کہا گیا ہے کہ حکومت نے گیسولین کی قیمت کو فی لیٹر 1.85 مصری پاؤنڈ سے بڑھا کر 2.60 مصری پاؤنڈ فی لیٹر کردیا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت کو فی لیٹر 1.1 مصری پاونڈ سے بڑھا کر 1.8 پاونڈ فی لیٹر کردیا گیا ہے ۔
اس اضافہ پر کل نصف شب سے ہی عمل آوری کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ مصر میں کہا جاتا ہے کہ حکومت اپنے بجٹ کا 30 فیصد حصہ فیول اور غذائی سبسڈی پر خرچ کرتی ہے ۔ یہاں 40 فیصد آبادی کو خط غربت کے آس پاس شمار کیا جاتا ہے ۔ وزیر اعظم ابراہیم مہلب نے ٹی وی اپنے بیان میں کہا کہ اس اضافہ کے نتیجہ میں غذائی اجناس کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی اور نہ ہی اس سے غریب عوام متاثر ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ متاثر ہونگے ان میں کار رھنے والے شامل ہیں۔ جن کے پاس دو کاریں یا بڑی اور مہینگی گاڑیاں ہیں وہ متاثر ہونگے ۔ تاہم مائیکرو بسیس اس سے متاثر نہیں ہونگی ۔ اس کے علاوہ ان افراد کو بھی متاثر ہونے نہیں دیا جائیگا جنہیں حکومت بچانا چاہتی ہے ۔
انہوں نے تاہم ایسے عوامی گروپس کی وضاحت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی میں کمی سے جو رقم بچ جائیگی اسے ضرورت مندوں تک پہونچانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عبدالفتح السیسی نے چند دنوں قبل خود کفایت شعاری اقدامات کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ نہ صرف اپنی تنخواہ میں کمی کرینگے بلکہ وہ اپنی شخصی دولت کا بھی کچھ حصہ ملک کیلئے وقف کردینگے ۔ انہوں نے مصری شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ بچت کیلئے پیدل چلنے اور بائیکس کے استعمال پر توجہ دیں۔ مصر میں گذشتہ تین سال سے بدامنی ہے اور معیشت بری طرح متاثر رہی ہے ۔