قاہرہ ، 23 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سینکڑوں مسلم مظاہرین نے قاہرہ کے جنوب میں واقع غیرقانونی چرچ پر حملہ کرتے ہوئے تین افراد کو زخمی کیا ہے، ایک مصری پادری نے آج یہ بات بتائی۔ یہ ملک کی عیسائی اقلیت کے ارکان پر تازہ حملہ ہے، جو گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد پیش آیا جب مظاہرین گرجاگھر کی عمارت کے باہر جمع اور اس پر ہلہ بول دیا۔ پادری کے مطابق مظاہرین نے عیسائیوں کے خلاف نعرے لگائے اور چرچ کو منہدم کردینے پر زور دیا۔ مظاہرین نے چرچ کی املاک کو نقصان پہنچایا اور اندرون موجود عیسائیوں پر حملہ کیا، یہاں تک کہ سکیورٹی والے وہاں پہنچ گئے اور مظاہرین کو منتشر کیا۔ گرجاگھر کے میڈیا کوارڈنیٹر یونس یوسف نے بتایا کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ انھوں نے تفصیلات نہیں بتائے۔ بس اتنا کہا کہ تین افراد زخمی ہوئے جن کا علاج کیا گیا ہے۔ قاہرہ کے بیرون گیزا علاقے میں قائم چرچ کو ہنوز حکومت کی طرف سے منظوری نہیں دی گئی لیکن 15 سال سے دعائیہ اجتماعات منعقد ہورہے ہیں۔ پادری نے کہا کہ بلڈنگ کی منظوری کیلئے درخواست دی جاچکی ہے۔