قاہرہ ۔ 13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مصر کی ایک عدالت نے 37 افراد کو انسانی اعضاء کی غیرقانونی تجارت میں ملوث پائے جانے پر 3 تا 15 سال کی سزائے قید سنائی ہے۔ قاہرہ کی فوجداری عدالت میں کل یہ فیصلہ سنایا گیا جس کی پوری تفصیلات سرکاری اخبار الاحرام میں شائع کی گئی ہے، جس کے مطابق 6 افراد کو 15 سال کی، 11 افراد کو سات سال کی اور 20 افراد کو تین سال کی سزائے قید سنائی گئی۔ البتہ ملزمین کو سزاؤں کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ تین افراد کو بری کردیا گیا ہے۔ تحقیقات کے بعد بات سامنے آئی کہ ڈاکٹرس، میڈیکل ورکرس اور دیگر معاونین و درمیانی افراد غیرقانونی طور پر انسانی اعضاء کی پیوندکاری اور تجارت میں ملوث تھے جس کیلئے وہ غریب مصری شہریوں کو نشانہ بناتے تھے جو تنگدستی کی وجہ سے اپنے جسمانی اعضاء فروخت کرنے پر مجبور ہوجاتے تھے۔ مصر کے 2010ء کے ایک قانون کے مطابق جسمانی اعضاء کی فروخت پر امتناع عائد ہے اور ایسا کرنا جرم کے زمرے میں آتا ہے لیکن بعض شہری انتہائی غربت کی وجہ سے اپنے جسمانی اعضاء تک فروخت کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جن کا لالچی ڈاکٹرس اور دیگر میڈیکل ورکرس ناجائزہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔