مصری عدالت میں اخوان المسلمون کے 84 قائدین کیخلاف مقدمہ

قاہرہ۔ 23 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مصر میں ممنوعہ اسلامی تنظیم اخوان المسلمون کے رہبر اعلیٰ اور دیگر 83 اسلامی قائدین کو فوجی عدالت منتقل کردیا گیا جہاں وہ عوام کو تشدد کے لئے اکسانے کے علاوہ سرکاری و خانگی عمارتوں پر حملوں کے الزامات کا سامنا کریں گے۔ سرکاری خبر رساں ادارہ مینا نے مدعی علیھان پر مصر کے بالائی شہر قناء میں ایک سرکاری عمارت پر حملے عوام کو تشدد پر اکسانے اور عوامی عمارتوں پر حملوں کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ مدعی علیھان میں اخوان المسلمون کے لیڈر محمد ابلتجاجی اور ایک عالم دین صفوت الحجازی بھی شامل ہیں۔ اسلام پسند سابق صدر محمد مرسی کی جولائی 2013ء میں معزولی کے بعد اخوان المسلمون کے ہزاروں قائدین اور حامیوں کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔ مرسی بھی فی الحال جیل میں ہیں جہاں انہیں پرامن مظاہرین کی ہلاکت، ملک کے خلاف جاسوسی و سازش کے علاوہ 25 جنوری 2011ء کے انقلاب کے دوران جیل سے فرار ہونے، عدلیہ کی توہین کے بشمول کئی الزامات کا سامنا ہے۔ مرسی پر ملک کے خلاف جاسوسی کرتے ہوئے بیرونی ممالک کے جاسوسی اداروں کو مصری قومی سلامتی کی اہمیت کے حامل دستاویزات فراہم کرنے کا الزام بھی ہے تاہم کسی بھی مقدمہ میں انہیں تاحال کوئی سزائے قید نہیں ہوئی ہے۔