لاہور ، 22 سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) کرکٹ کی دو بڑی حریف ٹیموں پاکستان اور ہندوستان کو باقاعدہ دو طرفہ سیریز میں مدمقابل ہوئے ایک دہائی کا عرصہ ہورہا ہے جو نومبر 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے سرد سفارتی تعلقات کے باعث اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔ ایشیا کی دونوں حریف ٹیموں کا آخری دفعہ سامنا 2007ء میں ٹسٹ سیریز میں ہوا تھا۔ اس سے قبل ہندوستان نے پاکستان کو جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ کے مقام پر پہلے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں 5 رنز سے شکست دی تھی۔ شعیب ملک کی قیادت میں ہندوستان کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم کو انیل کمبلے کی کپتانی میں میزبانوں کی جانب سے جئے پور میں تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں 31 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ بقیہ دونوں میچ برابری پر ختم ہوئے تھے۔ 2015ء کے آخر میں روایتی حریف ٹیموں کے درمیان دوطرفہ سیریز کی بحالی کا امکان پیدا ہوا تھا لیکن ہندوستانی حکومت کی جانب سے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو پاکستان کے دورے کی اجازت نہ ملنے پر تمام امیدیں دم توڑ گئی تھیں۔
پاکستان ٹسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آئی سی سی ٹسٹ چمپئن شپ میس وصول کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے ریٹائرمنٹ سے قبل ہندوستان کے خلاف کھیلنے کی خواہش ظاہر کردی۔ انھوں نے کہا: ’’یہ میری خواہش ہے کہ ریٹائرمنٹ سے قبل ہندوستان کے خلاف کھیلوں کیونکہ دونوں جانب کے مداح کرکٹ سے والہانہ لگاؤ رکھتے ہیں‘‘۔ پاکستان کو ہندوستان کے خلاف 59 میچوں میں جیت اور ہار کے معاملے میں 12 جیت اور 9 شکستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے۔ ٹسٹ کپتان نے کہا کہ گزشتہ سال ہمیں ہندوستان کے خلاف کھیلنا تھا جس کے بعد میرا ارادہ تھا کہ ریٹائرمنٹ لے لوں۔ مصباح کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز 2-2 سے برابر کر کے آئی سی سی کی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستانی کپتان نے 116 کی اوسط سے 464 رنز بنائے تھے اور وہ ہندوستان کے سابق کپتان سورو گنگولی کے بعد ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے ہیں۔ مصباح نے کہا کہ مداحوں کے دلوں میں کرکٹ سے محبت اور جذبے کے باعث دونوں ملکوں کے کھلاڑی ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا چاہتے ہیں۔