شارجہ۔ 30 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا تیسرا اورآخری ٹسٹ میچ اتوار سے کھیلا جائے گا جہاں پاکستانی ٹیم میچ جیت کر ریٹائرمنٹ کا اشارہ دینے والے کپتان مصباح الحق کے ممکنہ آخری ٹسٹ کو یادگار بنانے کیلئے پرعزم ہے۔رواں سال ورلڈ کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے مصباح نے کہا تھا کہ وہ ہندوستان کے خلاف رواں سال ڈسمبر ۔جنوری میں شیڈول دو ٹسٹ میچوں کی سیریز کے بعد کرکٹ کو الوداع کہہ دیں گے۔تاہم روایتی حریف سے تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہونے اور سیریز پر چھائے غیر یقینی کے بادل دیکھتے ہوئے یہ مصباح کے کیریئر کی آخری سیریز ہو سکتی ہے۔مصباح نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ میں ابھی تک ریٹائرمنٹ کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرسکا۔ مجھے نہیں پتہ کہ ہم ہندوستان کے خلاف کھیل پائیں گے یا نہیں اور اس کی جگہ کوئی متبادل سیریز ہو گی یا نہیں لہٰذا میں نے ابھی فیصلہ نہیں کیا۔ مداحوں کا کہنا ہے کہ مجھے ریٹائر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ میں ابھی فٹ ہوں اور رنز بنا رہا ہوں لیکن میرے خیال میں یہ غلط سوچ ہے۔ ریٹائرمنٹ کا مطلب فام کا نہ ہونا یا فٹنس کا نہ ہونا نہیں، ریٹائرمنٹ کو ان عناصر کے ساتھ نہیں جوڑنا چاہیے، میرے خیال میں ایک کھلاڑی کو اپنے عروج پر ریٹائر ہونا چاہیے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹسٹ ڈرامائی انداز میں ڈرا ہوا تھا جس کے بعد پاکستان نے دوسرے ٹسٹ میچ میں 178 رنز سے فتح حاصل کر کے سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کی تھی۔اس سیریز میں 2-0سے فتح کے بعد پاکستان آئی سی سی کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر پہنچ جائے گی جہاں اس سے قبل اس نے اگست 2006 میں مختصر عرصے کیلئے یہ پوزیشن حاصل کی تھی۔مصباح کی حالیہ فام کو دیکھا جائے تو وہ ان دنوں کافی اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور انگلینڈ کے خلاف چار اننگ میں بالترتیب 3، 51، 102 اور 87 رنز بنا چکے ہیں اور اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ انھیں ابھی اپنے کیریئر کو مزید طول دینا چاہیے لیکن مصباح کا ماننا ہے کہ ایک کھلاڑی کو اپنے عروج پر ریٹائر ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ہر شخص کو عزت و احترام کے ساتھ کھیل چھوڑنے کے بارے میں سوچنا چاہیے نہ کہ وہ اس وقت کھیل چھوڑے جب اسے کھیل چھوڑنے پر مجبور کیا جائے۔ادھر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح سے مزید ایک سال تک کھیلنے اور ریٹائرمنٹ کو مؤخر کرنے کی درخواست کی ہے۔