میدک ۔ یکم مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مشن کاکتیہ پروگرام ایک تاریخی پروگرام ہے۔ اس کی نظیر کسی ریاست میں نہیں ملتی۔ ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی محترمہ ایم پدما دیویندر ریڈی حلقہ اسمبلی میدک کے منڈل پاپنا پیٹ کے نارسنگی میں راجنا تالاب پر مشن کاکتیہ پروگرام کے آغاز کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ تالابوں کے لبریز ہونے سے اس دیہات کی حالت بہتر ہوگی۔ نہ صرف کسانوں کی بلکہ عوام کی بھی ترقی ہوگی۔ اُنھوں نے کہاکہ ساری ریاست میں 45 ہزار آبی ذخائر موجود ہیں۔ اس طرح حلقہ اسمبلی میدک میں 730 چھوٹے بڑے آبی ذخائر موجود ہیں۔ جن کو مرحلہ وار انداز میں مشن کاکتیہ کے تحت ترقی دی جارہی ہے۔ محترمہ پدما نے کہاکہ نارسنگی میں مہیلا بھون کی تعمیر کے لئے 5 لاکھ اور سی سی سڑکوں کی تعمیر کیلئے 15 لاکھ کی منظوری حاصل ہوئی ہے۔ قبل ازیں محترمہ پدما کے ہاتھوں پاپنا پیٹ میں مارکٹنگ میں دھان کی خریدی کے مرکز کا افتتاح عمل میں آیا۔ اُنھوں نے کہاکہ دھان کی امدادی قیمت 1480 اور عام دھان کی قیمت امدادی 1380 روپئے فی کنٹل مقرر کی گئی ہے۔ کسانوں کو چاہئے کہ اپنے اناج راست حکومت کے قائم شدہ مراکز پر لائیں اور درمیانی آدمیوں کی خدمات نہ لیں۔ اس موقع پر آر ڈی او میدک مسٹر ایم ناگیش، تحصیلدار پاپنا پیٹ مسٹر راملو، ایم پی ڈی او وشوا پرساد، آر ڈبلیو ایس ای ای میسا، اسسٹنٹ انجینئر مسٹر کوشال، وائس چیرمین منڈل پریشد مسٹر وشنووردھن ریڈی، پاپنا پیٹ سوسائٹی چیرمین ٹی موہن ریڈی، ڈی سی سی بی ڈائرکٹرس موہن ریڈی، سرکل انسپکٹر میدک سائی ایشور گوڑ کے علاوہ ٹی آر ایس قائدین کی بڑی تعداد شریک تھی۔