رملہ، 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینی اتھارٹی کے صدارتی ترجمان نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کا سلسلہ نئی یہودی آبادکاری کے مسئلے کی سے وجہ نہ صرف تعطل شکار ہوا بلکہ اب یہ ناکامی کی دہلیز پر پہنچ گیا ہے۔ اسرائیلی و فلسطینی مذاکرات کار گزشتہ برس مذاکرات شروع کرنے کی مفاہمت میں یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ حتمی معاہدہ کیلئے ابتدائی فریم ورک کی معاملت 29 اپریل تک مکمل کر لی جائے گی۔ محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو روضینہ کا یہ بیان مغربی کنارہ میں 2269 اپارٹمنٹس کی تعمیر کے معاملے کو آگے بڑھانے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ مذاکراتی عمل میں فلسطینی مذاکرات کار واضح طور پر اسرائیل کی جانب سے یہودی آبادکاری کو مستردکر چکے ہیں۔ دوسری جانب نئے مکانات کی تعمیر پر اسرائیل مسلسل اصرار کر رہا ہے۔