مشترکہ ہائی کورٹ کا فیصلہ یکسر مسترد

حیدرآباد۔5جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ مسودہ بل 2013میںمشترکہ ہائیکورٹ کے متعلق فیصلے کی مخالفت میں تلنگانہ ایڈوکیٹ جے اے سی نے اے وی کالج ‘ دومل گوڑہ میں ایک ریاستی سطح سمینار کا منعقد کیا جس کی صدارت تلنگانہ ایڈوکیٹ جے اے سی چیرمن مسٹر راجندر ریڈی نے کی اور جسٹس سدرشن ریڈی‘ ٹی جے اے سی چیرمن پروفیسر کودانڈرام‘ سابق رکن پارلیمنٹ وسینئر ٹی آر ایس قائد بوائن پلی ونود کمار‘ سینئر ہائی کورٹ ایڈوکیٹ جناب عثمان شہید‘ شریمتی جیوتی کرن کے علاوہ دس اضلاعوں کے تلنگانہ حامی وکلاء جے اے سی قائدین نے بھی اس سمینار میںشرکت کی۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ حامی قائدین اور ماہرین قانون نے مشترکہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ہائیکورٹ آندھرا پردیش میں سیما آندھرا عہدیداروں کی اجارہ داری ہے

جو مشترکہ ہائیکورٹ کی صورت میں علاقہ تلنگانہ اور یہاں کی عوام بالخصوص ججس اور وکلاء کے ساتھ ناانصافی کا سبب بنے گا۔ مقررین نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے علاقہ تلنگانہ کے ساتھ تمام شعبہ حیات میںہوئی ناانصافیوں کے سدباب کے لئے تلنگانہ ریاست کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کے قیام کا مطالبہ کیا اس کے علاوہ تلنگانہ ریاست کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کی قیام کے قانونی پہلو پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پروفیسر کودانڈارام نے کہاکہ ان مطالبات پر7جنوری کو تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی غیرمشروط تلنگانہ دیکشہ ‘ اندرا پارک دھرنا چوک پر منعقد کرنے جارہا ہے انہوں نے اس دیکشہ کو کامیاب بنانے کی بھی اپیل کی ہے۔ تلنگانہ حامی قائدین نے سمینار کے آغاز سے قبل تلنگانہ ایڈوکیٹ جے اے سی کے کیلنڈر کی بھی اجرائی عمل میںلائی۔