ریاض۔ /10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آج کہا کہ علاقہ میں مسلکی گروپ کے منصوبے کو ناکام بنانے کے مقصد سے یمن میں فوجی کارروائی شروع کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یمن کو دہشت گردی ، داخلی لڑائی کا مرکز اور علاقہ کیلئے خطرہ بننے سے روکنے کیلئے یہ ضروری کارروائی تھی ۔ شاہ سلمان کا یہ پیام مکۃ المکرمہ میںان کے مشیر نے خطیبوں کوپڑھ کر سنایا ۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی تائید اور اسے علاقائی سلامتی و استحکام کیلئے خطرہ کا مرکز بننے سے روکنے اور اس منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے کارروائی ناگزیر ہوگئی تھی ۔ اس دوران یمن میں سعودی عرب کی زیرقیادت جاری اتحادی افواج کی لڑائی میں ملیشیاء بھی شامل ہوگیا ہے اور اس کی فوج آج سعودی رائل ایرفورس اڈے پر پہونچ چکی ہے ۔ ملیشیاء بارہواں ملک ہے جو اس اتحاد میں شامل ہوا ہے ۔ اس سے پہلے سنیگال نے جاری لڑائی کی تائید کا اعلان کیا تھا ۔ گزشتہ ہفتہ سنیگال کے وزیر خارجہ منخیور ندائی نے کہا تھا کہ سنیگال کے 2100 سپاہی اس وقت الحوثی کے خلاف نبردآزما اتحادی فوج میں شامل ہورہے ہیں ۔ انہوں نے اتحاد میں شمولیت کا مقصد یہ بھی کہا تھا کہ مقامات مقدسہ کا تحفظ یقینی بنانا ہے ۔ سعودی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اتحادی کارروائی کے مرکز کی جانب سے ملیشیاء اور سنیگال کی فوج کو شامل کرتے ہوئے انہیں بہ اعتبار عہدہ ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی ۔