مسلکی اختلافات کو ختم کرنے کا مشورہ

بھونگیر۔ 23 مئی (فیاکس) گناہوں سے توبہ استغفار بندے کے اندر خود اختسابی پیدا کرتا ہے۔ احتساب کی قوت جب کسی قوم میں ختم ہوجاتی ہے۔ تاریخ انسانی اس بات کی شاہد ہے کہ۔ آج ملت میں احتسابی قوت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ شریعت کا نام صرف عبادات نہیں بلکہ سماج میں اللہ کے ماننے والوں کی بالادستی، ظلم کے خلاف حق کا پرچم بلند کرنا، انصاف ہمارے ہاتھوں سے ہو۔ امن، انصاف، معیشت، تعلیم، اسلامک سوشیالوجی یہ سارے معاملات کے ہم اللہ کے پاس جواب دہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمد مشتاق ملک صدر تحریک مسلم شبان جلسہ شب برأت جو بھونگیر جامع مسجد میں خطاب کررہے تھے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک جناب محمد مشتاق ملک نے بھونگیر کے مسلمانوں سے درد مندانہ اپیل کی کہ وہ حالات کے پیش نظر مسلکی کے اختلاف کو ختم کریں۔ ایک دوسرے پر کفر کے فتوے نہ دیں۔ اتحاد امت وقت کا تقاضہ ہے۔ لوگ سنگھ پریوار کے نام پر متحد ہورہے ہیں اور مسلمان ایک قرآن ایک اللہ ایک رسول کے نام پر منتشر ہورہے ہیں۔ جناب محمد مشتاق ملک نے پوری طاقت سے اس وقت دین پر ڈٹ جانے اور عمل کرنے پر زور دے دیا۔ سمرقند بخار اسلامی علوم کے مراکز تھے مگر جب مسلمانوں نے دین سے دوری اور دنیا کی ہوس پرستی کے شکار ہوگئے تو پھر تاریخ نے دیکھا وہاں اسلام کا نام لینا جرم قرار دیا گیا۔ کلمہ کی بنیاد پر اتحاد میں اللہ برکت دیتا ہے۔ مسلمان متحد ہوتے ہوئے اللہ کی رسمی کو مضبوطی سے تھام لیں تو ملک میں ان کا مستقبل کوئی چھین نہیں سکتا۔ 2 گھنٹے کے پرجوش خطاب اور رقت انگیز دعا پر یہ جلسہ رات دیر گئے اختتام کو پہونچا۔